Maktaba Wahhabi

445 - 660
کے ذمے داربھی یہی لوگ ہوں گے اوراللہ کے نزدیک ان کابہت سخت مئواخذہ ومحاسبہ ہوگا۔ رضاعت کی حد سوال:کیافرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک لڑکی نے مسمات الف کادودھ فقط ایک دفعہ چندقطرے پئےکیامسمات الف کا بیٹا مذکورہ لڑکی سے نکاح کرسکتا ہے؟بینواوتوجروا! الجواب بعون الوھاب:معلوم ہونا چاہیئے کہ مسمات الف کابیٹا مذکورہ لڑکی سے نکاح کرسکتا ہے۔ باقی بعض لوگوں کا خیال ہے کہ یہ نکاح نہیں ہوگاکیونکہ یہ لڑکی دودھ شریک بہن ہوئی ان لوگوں کاکہنا ہے کہ جس بچے نے بھی ایک گھونٹ پی لیا تووہ بچہ اس عورت کی اولاد کا دودھ شریک بھائی بن جائے گا۔ حالانکہ ان کے پاس کوئی بھی ثبوت نہیں ہے صرف عقل وقیاس پرچلتے ہیں جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح اورواضح روایت موجودہےتوپھرمحض قیاس آرائیاں کس طرح صحیح ہوں گی۔ کوئی بھی بچہ اس وقت تک دودھ شریک بھائی ہوگا جب ایک سے لے کرپانچ مرتبہ تک دودھ چوس کرپیئے ۔ جس طرح صحیح حدیث میں موجود ہے۔ ((عن عائشة رضي اللّٰہ عنهاانهاقالت كان فيماانزل من القرآن عشررضعات معلومات يحرم ثم نسخن بخمس معلومات فتوفي رسول اللّٰہ صلي اللّٰہ عليه وسلم وهي فيمايقرأ من القرآن.)) [1] ’’سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہافرماتی ہیں کہ قرآن پاک میں پہلے دس مرتبہ دودھ پینے سےحرمت ثابت کرنے کا حکم نازل ہواتھا۔ پھر یہ منسوخ ہوااوراس کے بدلےپانچ مرتبہ دودھ پینے سےحرمت ثابت کرنے کاحکم مقررہوا۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم
Flag Counter