Maktaba Wahhabi

429 - 660
اس سےظاہرہواکہ جوکوئی آدمی کسی کےساتھ شادی کرنے کی خاطرایمان لےآتاہے یاکوئی دین کابڑاکام کرتا ہے تواس کا یہ ایمان اورکام قبول نہیں ہے۔ اسلام میں یہ حکم ہےکہ کفارسےجوعورتیں مسلمان ہوکرآئیں توان کاامتحان لیاجائےکہ پکی مسلمان ہیں بھی یانہیں پھرجب پتہ چل جائےکہ پکی مؤمنات ہیں تومسلمان ان سےشادی کرسکتےہیں جس طرح سورہ الممتحنہ میں بیان ہواہے۔ بہرحال ایسےمطلب کاایمان معتبرنہیں ہےلیکن یہاں اگروہ عورت مسلمان ہونےکےبعدواقعی شریعت پرعمل کررہی ہےتوپھراس کوواپس کافروں کی طرف نہیں لوٹایاجائےبلکہ مسلم معاشرہ کےاندرہی رکھاجائےلیکن ایک دم اس کانکاح اس آدمی کےساتھ نہ کیاجائےجس کےعشق میں مبتلاہوکربھاگی ہےبلکہ کافی عرصہ تک دونوں کوتوبہ تائب ہوکرالگ رہناچاہئے، پھرکافی عرصہ بعد کسی بڑےآدمی کووارث بناکرشرعی طورپرنکاح کیاجائےتویہ نکاح صحیح ہوگا۔ باقی اگرایک رات کسی کےساتھ برائی کےساتھ گزارےاوردوسرےدن نکاح کرلےتواس طرح جائزنہیں ہےجس طرح کتاب وسنت میں بیان ہے۔ دیکھیے سورۃنور پ١٨رکوع١اوراس کی تفسیر۔ و اللّٰہ اعلم بالصواب! نکاح پرنکاح پڑھنا سوال:کیافرماتےہیں علمائےدین اس مسئلہ کےبارےمیں کہ محمدسومراوردرمحمدنےآپس میں رشتہ داری کی جس میں محمدسومرشادی کرکےآگیاجب کہ درمحمدنےابھی تک شادی نہیں کی، اب درمحمدسومرکی بیوی سےشادی کرناچاہتاہےاوروہ سومرکونہیں دیتے۔ حالانکہ درمحمدنےسومرکی بیوی کی ماں کواپنےپاس بٹھایاہواہےجب کہ اس کےساتھ زنابھی کیاہےاب اس کی بیٹی کےساتھ نکاح کرناچاہتاہے۔ ایسانکاح جائزہوگایانہیں؟بينواتوجروا!
Flag Counter