Maktaba Wahhabi

522 - 660
شاہ صاحب رحمہ اللہ نے عزیزم محمدعلی صاحب کویہ جواب تحریرکیااوراس کانام رکھا"السعي الوافرلا ثبات سماع حسين بن علي الجعفي عن عبدالرحمن بن يزيد بن جابر؟" جعفی کاجابرسےسماع سوال:کیاحسین بن علی الجعفی کاعبدالرحمٰن بن یزیدبن جابرسےسماع ثابت ہے؟ الجواب بعون الوھاب:جلیل القدرمحترم المقام برادرم وعزیزم میاں محمدعلی صاحب حفظہ اللہ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! امیدہے کہ آپ بمع متعلقین بخیریت تام ہوں گے۔ امابعد! آپ کامکتوب ملابڑی خوشی ہوئی کہ آپ نے یادکیاجس کےلیےآپ کاشکریہ! آپ نےجوحدیث شریف لکھی ہے اس کےمتعلق یہ گزارش ہےکہ میں بھی ان محدثین ومحققین کے زمرہ میں شامل ہوں جواس حدیث مبارکہ کی تصحیح کرتے ہیں۔ باقی اس کے متعلق جوعلت بیان کی جاتی ہے وہ مرفوع ہے۔ (الحمدللہ)تفصیل درج ذیل ملاحظہ کریں گے۔ علت کے متعلق آپ نے پہلاحوالہ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کی کتاب"تاریخ الکبیر" کادیاہےاس کے لیے گزارش ہے کہ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے عبارت اس طرح شروع کی ہے۔ "ويقال هوالذي" یعنی عبارت کے شروع میں صیغہ مجہول کولایاگیا ہے جوتمریض پردلالت کرتا ہے(یعنی اس طرح کہا گیا ہے)یعنی اس کا قائل (کہنے والا)نامعلوم ہے، لہٰذا اس سےحجت لینادرست نہیں ہوگایہ رائے امام اعلی مقام کی اپنی ہوتی توبیشک اس کو اہمیت ووزن حاصل ہوتا لیکن یہ قول کسی دوسرے کا ہےجس کاقائل نامعلوم ہے باقی رہی’’تاریخ الصغیر‘‘کی عبارت تواس میں اہل الکوفۃ کے الفاظ ہیں۔
Flag Counter