Maktaba Wahhabi

322 - 660
’’عورتیں شرعی احکامات میں مردوں کی ہم پلہ ہیں۔‘‘ یعنی ان باتوں یاامورکےعلاوہ جن میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ اوراس کےرسول صلی اللہ علیہ وسلم نےمردوں اورعورتوں کےاحکامات میں فرق کیاہے۔باقی تمام باتوں اورمعمول میں عورتیں بھی اس طرح عمل کریں گی جس طرح مردکرتےہیں۔ دوران حیض اورنفاس کےعلاوہ میں عورتوں پربھی اس طرح نمازیں فرض ہیں جس طرح مردوں پرفرض ہیں اورعورتیں بھی عین اسی طرح نمازیں پڑھیں گی جس طرح مردپڑھتےہیں۔ جب کہ اللہ کےرسول صلی اللہ علیہ وسلم نےمرداورعورت کی نمازمیں کوئی فرق بیان نہیں کیاہے،اس لئےاپنی رائےاورخیال سےاس میں ہرگزفرق کرناجائزنہیں ہے۔ یعنی عورتوں کوبھی بعینہٖ اسی طرح نمازپڑھنی ہےجس طرح مردپڑھتےہیں تفریق کےلیےکوئی بھی دلیل نہیں ہے۔ احناف حضرات پرتوکوئی حیرت وتعجب نہیں ہےوہ توبیچارےمقلدہیں لیکن نہایت تعجب کی بات ہےکہ اہل حدیث عورتیں بھی اس طرح کی نمازپڑھتی ہیں جس کاثبوت کتاب وسنت میں ہرگزنہیں ہے۔کتاب وسنت سےیہی ثابت ہےکہ عورتیں بھی مردوں کی طرح نمازیں پڑھیں۔باقی تفریق ایجادبندہ ہے۔والله اعلم! جمعہ کےدن زوال سوال:خطبہ جمعہ زوال سےپہلےشروع کرنااورسورج ڈھلتےہی جماعت کھڑی کردیناسنت طریقہ ہےیانہیں؟ اورجمعہ کےدن خطبہ سےپہلےاوردوران خطبہ آنےپرجودورکعت پڑھی جاتی ہیں وہ سنت کہلاتی ہیں یانفل؟صحیح حدیث کی روشنی میں جواب دیں؟ (١)۔۔۔۔صحیح بخاری،فتح الباری وغیرہاسےمعلوم ہوتاہےکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم زوال سےپیشترنہیں، بلکہ زوال ہوتےہی آجاتےاورخطبہ شروع کرتےاورخطبہ میں زیادہ وقت نہ لیتےتھےاورپھرنمازشروع فرمادیتےاورصحیح حدیث میں آپ کاارشادبھی موجودہےکہ خطبہ کاچھوٹا
Flag Counter