Maktaba Wahhabi

321 - 660
اس کے ابحورمیں سے ایک بحرہے۔ اوران رجزیہ اشعارمیں اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی توحید کےساتھ ساتھ اللہ سبحانہ و تعالیٰ سےانزال سکینت اورتثبیت اقدام کی دعابھی ہے۔ یہ کلمات اگرچہ عبداللہ بن رواحہ رضی اللہ عنہ کے ہیں، لیکن رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ان کلمات کواپنی زبان مبارکہ سے اداکرنایہ اس بات کی دلیل ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اشعارکےذریعے اللہ تعالیٰ سے دعامانگی ہے جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سےاشعارمیں دعامانگنے کاثبوت مل گیا توپھران کی صحت میں کوئی شک نہ رہا۔بلکہ اس صحیح احادیث سے معلوم ہواکہ اشعارمیں دعامانگنا یا اللہ تعالیٰ سے مناجات کرنا رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت مبارکہ ہے۔ لہٰذا اس کے مندوب ومستحب ہونے میں کوئی کلام وشک نہ رہااوریہ بھی بالکل واضح ہے کہ سیدنا حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مدح وتعریف میں جواشعارپڑھے تھے ان میں دوشعریہ بھی تھے۔ يارب فاجمعنا معا و نبينا في جنةتشفي عيون الحمد في جنةالفردوس واكتبهالنا ياذالجلال وذالعلاوالسودد (ديوان حسان بن ثابت:ص٥٨) بہرحال اس سوال کےجواب میں میرےخیال میں کافی لکھاجاچکاہے۔ لہٰذا اسےاب ختم کرتاہوں۔ والله اعلم بالصواب۔ نمازمیں فرق سوال:مرداورعورت کی نمازمیں کوئی فرق ہےیانہیں؟ الجواب بعون الوھاب:نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث مبارکہ ہےکہ: ((انماالنساءشقائق الرجال_))[1]
Flag Counter