Maktaba Wahhabi

482 - 660
واسطہ نہیں لہٰذا وہ مسلمان اپنی ملکیت میں کسی بھی جائز نمونے سےتصرف کرسکتا ہے، یعنی وہ بغیر خوف وخطر کے اس مندرکو مٹاکراس کی جگہ مسجدتعمیرکراسکتا ہے یااس مندرکو ختم کرسکتا ہےاورتھوڑی بہت اس کی مرمت کرکےمسجد میں تبدیل کردےتوبھی جائز ہے اس میں کوئی قباحت نہیں ہے کیونکہ مندرمیں بت رکھے ہوئے ہوں توپھراس میں نماز پڑھنا جائز نہیں پراگراس میں بت نہ ہوں توپھروہ عام جگہوں کے مثل ایک جگہ ہے جس میں نماز پڑھنے کی ممانعت قرآن وسنت میں واردنہیں ہے جن جگہوں پرنماز پڑھنے کی ممانعت ہے ۔ (مثلاً مقبرہ یاحمام وغیرہ)ان میں سے یہ جگہ نہیں ہے لہٰذا نمازپڑھی جاسکتی ہے ۔ و اللّٰہ اعلم بالصواب. بندوق کاشکار سوال:کیابندوق سےکیاگیاشکارحلال ہے؟واضح ہوکہ بندوق سےجب کسی پرندہ کوماراجاتا ہے توشکارکرنے والا’’بسم اللّٰہ اللّٰہ اکبر‘‘بھی کہتا ہےاوراس کے نشانے سےگرکرمرجاتے ہیں جب تک ذبح کرنے کےلیےپرندے تک پہنچتے ہیں توپرندے مرجاتے ہیں اسی صورت میں کچھ مولوی صاحب کہتے ہیں کہ وہ حلال ہیں جس طرح پالتوبازیاشکاری کتے یاتیروغیرہ سےکیاگیاشکارحلال ہے اسی طرح یہ شکاربھی حلال ہے؟ الجواب بعون الوھاب: بندوق سےکیاہوا جو شکارقبل ازذبح مرجاتاہے تواسےکھاناحرام اورناجائز ہےاصل مسئلہ یہ ہے کہ شکارکرنے کے وقت’’بسم اللہ اللہ اکبر‘‘کہہ کرکسی ایسی چیز کے ساتھ چوٹ ماری جائے جوتیز ہونے کی وجہ شکارمیں نفوذکرجائے اگرایسی نہیں بلکہ وہ ثقیل اوربھاری چیز جس کے ثقل کی وجہ سے شکارمرجاتا ہے جیساکہ پتھروغیرہ توایساشکارقبل ازذبح مرگیاتووہ حرام ہے اسے کھاناجائز نہیں بندوق سےکیا ہواشکاربھی بسبب ثقل مرجاتا ہے لہٰذا اس سے کیا ہواشکارقبل ازذبح کہا جائے گا۔ عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ سےروایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سےدریافت کیاکہ شکارکوکوئی چوٹ آکرلگتی ہےاس کا کیا حکم؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter