Maktaba Wahhabi

481 - 660
لیتے ہووہ زیادہ حق ہے۔ بہرحال جملہ دلائل کو دیکھ کریہی بات سمجھ میں آتی ہے کہ دین کی تبلیغ کرنی ہے یا قرآن سناکرتبلیغ اسلام وشریعت کرنی ہے تواس پر اجرت نہیں لینی چاہیے البتہ کسی کو قرآن پڑھ کردم کرےیامعلم بن کرمحنت کرے یا بچوں کوقرآن پڑھائے یادینی علوم کی مدارس میں تعلیم دےتویہ تبلیغ کے لیے نہیں ہے بلکہ یہ محنت ہےجووہ کرتا ہے۔ لہٰذا اس پر معاوضہ درست ہے، ان دونوں میں جو فرق ہے اس کو خوب غوروفکرکرکے سمجھ لیناچاہیے اسی طرح امامت وخطابت کا معاملہ ہے اگرکوئی مسکین وفقیرہے اوروہ اپنا کام یا کوئی دھندھاومشغلہ ترک کرکے خطابت وغیرہاکے فرائض انجام دیتا ہے تواگراس کو معاوضہ نہ دیاجائے گاتووہ اپنی زندگی کی ضروریات کو کس طرح پوراکرےگااگرایک آدمی سب کچھ چھوڑ کراسی کام میں لگ گیا ہےتوان کو اس کا معاوضہ دینا چاہیے لیکن یہ دین کی تبلیغ کا صلہ نہیں بلکہ اس محنت کا صلہ ہے جو وہ اپنا سب کچھ ترک کرکے کررہا ہے ورنہ اگروہ یہاں متعین نہ ہوتا توکوئی مشغلہ اختیارکرکےاپنے روزگارکا انتظام کرلیتا۔ اسی طرح جلسوں وغیرہ میں جانے کا معاملہ ہے ۔ اگرجہاں جلسہ ہورہاہےوہ کافی دورہے اوروہاں پہنچناکافی رقم صرف کیے بغیرآسان نہ ہوتوجوبلانےوالے ہیں وہ ان کو اتنا خرچہ دیں جس سے وہ وہاں پہنچ جائے۔ ہاں تبلیغ پروہ ان سے کچھ رقم طےکرنے کے لیے یہ جائز نہیں۔ البتہ بلانے والے اپنی مرضی سے(بلاتقاضےکے)ان کو ہدیۃً کچھ دے دیں تواس میں کچھ مضائقہ نہیں ۔ و اللّٰہ اعلم مندرکی جگہ مسجد بنانا سوال:ایک غیر مسلم کی زمین ہے اس میں ان کامندر بھی ہے وہ زمین غیر مسلم ایک مسلمان کو قیمتاًبیچتاہےکیاوہ مسلمان اس مندرکومٹاکراس کی جگہ پرمسجدتعمیرکراسکتا ہے؟ الجواب بعون الوھاب:جب غیرمسلم نے وہ زمین بیچ کرمسلمان کو دے دی تووہ زمین اس خریدنے والے مسلمان کی ملکیت ہوگئی اب اس مندرمیں اس غیرمسلم کا کوئی بھی
Flag Counter