Maktaba Wahhabi

401 - 660
ہےتوٹھیک ہے کیونکہ اہل علم کی ایک جماعت اس کی طرف گئی ہے۔ و اللّٰہ اعلم بحقيقة الحال. ضمیمہ مختلف مفسرین اوردیگرمحققین کے اقوال وعبارات دیکھنے کے بعدیہ معلوم ہواہے کہ ’’فی سبیل اللہ‘‘ سےمرادجہاداورصرف قتال فی سبیل اللہ ہی کے ساتھ مخصوص نہیں بلکہ اس سےمراداللہ تعالیٰ کےدین کی اشاعت کے لیےیادین کی مدافعت یا اللہ تعالیٰ کے کلمہ کی بلندی کے لیے کیے گئے وہ سارے کام جہادشمارہوں گے۔ لہٰذا ایسے تمام کاموں کو فی سبیل اللہ کالفظ شامل ہوگااس کے متعلق تتبع واستقراءکےبعدیہ سب شقیں داخل سمجھ میں آتی ہیں۔ اللہ کی راہ میں لڑنا اوراس راہ میں لڑائی کے لیےجن اسباب واسلحہ یا سامان نقل وحرکت کی ضرورت ہوان پرخرچ کرنا، دین کی اشاعت کے لیےمبلغین بھیجنااوران پرخرچ کرنا ان کے لیے سفروغیرہ کی سہولیات مہیاکرنا دین کی اشاعت کے لیے رسائل وکتب کی اشاعت ، مدارس وغیرہا کیونکہ ان اداروں میں بھی اللہ کے دین مدافعت اوراس کی تبلیغ کے لیے مجاہدتیارکیےجاتے ہیں۔ بہرحال مذکورہ صورتیں اس لفظ میں شامل ہیں چونکہ لائبریری ان صورتوں میں سے کسی میں بھی داخل نہیں ہوتی ، لہٰذا یہ فی سبیل اللہ میں داخل نہیں ۔ گوکچھ علماء نے اس لفظ کونہایت عام رکھا ہے مگریہ اس لیے صحیح نہیں کہ اگراللہ تعالیٰ کی یہ منشاءہوتی توپھر زکوٰۃ کےلیےیہ آٹھ مصارف مقررہی نہ فرماتابلکہ صرف فی سبیل اللہ کالفظ ہی اس کے لیے کافی و وافی تھایہ تمام وجوہ خیر کو شامل اورمحیط ہوجاتا مگرنہیں اللہ تعالیٰ نے آٹھ مصارف مقررفرمائے ، لہٰذا ضرور فی سبیل اللہ سےکوئی خاص مدمرادہوگااوروہ محققین کے کہنے کےمطابق وہ ہے جوبیان کیا گیا ہے۔ مزیدکامل علم اللہ تعالیٰ کو ہے۔ هذا ماعندي و اللّٰہ اعلم بالصواب
Flag Counter