Maktaba Wahhabi

202 - 660
کو یادکریں گے اوردنیا اورآخرت کے معاملات میں تفریق کو دوبارہ ذہن میں لائیں تومیری یہ بات آپ کو باآسانی سمجھ میں آسکتی ہے ۔ خلاصہ کلام! کہ بے نمازی ہماری اسلامی برادری سے خارج ہے کیونکہ اس کے اندرایمان اوراسلام کی ظاہر ی علامت (نماز)موجود نہیں جو اس کے مسلمان ہونے کے لیے مقررکی گئی تھی باقی اس کے دل میں ایمان ہے یا نہیں یہ اللہ تعالیٰ جانتا ہے اگرایمان اس کے دل میں ہوگا تورب کریم خود ہی اس کے ساتھ معاملہ فرمائے گاچاہے اسے ویسے معاف کردے یاچاہے سزادےکرپھر معاف کرے وہ خود مختارہے ہمیں وہاں پوچھنے کی بھی اجازت نہیں: ﴿ لَا يُسْأَلُ عَمَّا يَفْعَلُ وَهُمْ يُسْأَلُونَ﴾ (الانبیاء:٢٣) ’’اس سے نہیں پوچھاجاتاجووہ کرتا ہےلیکن ان سے پوچھاجائے گا۔‘‘ بہرحال مجھے یہی بات سمجھ میں آئی ہے اس کے مطابق کسی بھی حدیث کو ترک کرنا لازم نہیں آتابلکہ سب پر عمل ہوجاتا ہے مزید حقیقت کا علم اللہ تعالیٰ جانتا ہے۔ لانه هواعلم بالصواب. انسان اورروح سوال:انسان كے ساتھ ارواح کاتعلق کس طرح ہے اس کے متعلق بحث کریں اورہم کو حقیقت سے آگاہ فرمائیں؟ الجواب بعون الوھاب:انسانی روح اس طرح ہے جس طرح انسانی جسم کپڑوں میں ہے ۔جس طرح کپڑے انسانی جسم کے اوپرپہنے ہوئے ہوتے ہیں اسی طرح سمجھیں کہ یہ خاکی جسم روح کے اوپر اس طرح ڈھانپاہوا ہے اوراس روح کو بھی اس ظاہری جسم کے موافق صورت ملی ہوئی ہے یعنی روح محض ہوانہیں ہے بلکہ ایک لطیف وباریک صورت والی چیز ہےاس پر دلیل یہ ہے کہ قرآن واحادیث میں وارد ہے کہ فرشتے انسانی روح قبض کرکے جنت یاجہنم کے کفن میں اس کو لپیٹتے ہیں اگرروح کوئی چیز نہ ہوتی تواس کو جنتی یا جہنمی لباس میں ڈھانپنے کا کیا مطلب ؟اس کے بعد حدیث میں ہے کہ انسانی نظر اس وقت اپنے روح کا
Flag Counter