Maktaba Wahhabi

491 - 660
اضافے کا باعث نہیں بن سکتا، بلکہ اسلام کے سارے قوانین نوراورروشنی رشدوہدایت کےراستے ہیں ۔ ان پرعمل کرنے سے دنیا آخرت دونوں میں انسان سرخروہوسکتا ہےاوربرائی کانام ونشان نیست ونابودہوجائے گا، لیکن اگرہمارامعاشرہ ہی خراب ہوتوبجائے اسلامی قوانین پرنکتہ چینی کرنے کے اپنے معاشرے کی اصلاح کرنی چاہیےلیکن لوگ خواہ مخواہ اپنی اندرونی خباثتوں کوظاہرکرنے کی خاطرلوگوں کے سامنے فضول اوربیہودہ سوالات اٹھاکرکوئی ان کی خدمت نہیں کررہے اورنہ ہی مجموعی طورپرانسانی بھلائی کا سامان اکٹھاکرتے ہیں محض اپنا منہ خراب کرتے ہوئے اپنا وقت ضائع کرتے ہیں۔ و اللّٰہ اعلم نشہ آورادویات کاحکم سوال:اکثرادویات میں نشہ آوراشیاء الکحل وغیرہ استعمال ہوتا ہے توان ادویات کاکیا حکم ہے؟ الجواب بعون الوھاب: ادویات نشہ اوراشیاءکےعلاوہ بہت ساری اشیاء سے مرکب ہوتی ہیں اوردوسری اشیاء کے ملنے سےان کانشہ زائل ہوجاتا ہے جب ایساہوتوپھراس میں کوئی حرج نہیں کیونکہ اب وہ نشہ آورہے ہی نہیں۔ اوریہ علم ان کیمیاء کے ماہراہل علم سےحاصل ہوتا ہے کہ وہ مختلف اشیاء کوملاکرایک مرکب بناتے ہیں اورپھراس میں تجربات کرتے ہیں اوراس کے آثارفعل ترکیب وغیرہ کوجانچتے ہیں۔ ہاں ایسی دواجس سے نشہ زائل نہ ہواورمخصوص مقداریااس سے زائدپینے سےنشہ دیتی ہوتوایسی دواحرام ہے اس میں کوئی شک نہیں ہے، کیونکہ صحیح حدیث میں ہے: ((ما اسكر كثيرة فقليله حرام، اوكماقال النبي صلي اللّٰہ عليه وسلم)) ‘’جس چیز کی زیادہ مقدارنشہ دیتی ہواس کی تھوڑی مقدارکا استعمال بھی حرام ہے۔ ’‘ یہ مسئلہ جدیدمسائل میں سے ہے ، لہٰذا جومتبحراہل علم ہیں اورقرآن وسنت کے علم کے
Flag Counter