Maktaba Wahhabi

62 - 660
ومطالب کے لیے تقلید ضروری ہے تویہ تقلید آپ ہی کو مبارک ہو اورپھر ایسی معانی ومطالب اسرارورموزبیان کرنے والے جوائمہ ہوتے ہیں وہ ائمۃ الہدی نہیں بلکہ قرآن کی اس آیت کے بمصداق: ﴿وَجَعَلْنَـٰهُمْ أَئِمَّةً يَدْعُونَ إِلَى ٱلنَّارِ﴾‌ (القصص٤١) ’’وہ خود بھی گمراہ اوردوسروں کو بھی گمراہی کے عمیق گڑھے میں پھینکنے والے ہوں گے۔‘‘ بہرحال اللہ تبارک وتعالی ایسی تقلید اورایسے مقلدین (بکسراللام)اورمقلدین(بفتح اللام)سے ہر مسلمان کو محفوظ ومامون رکھے۔اللهم آمين! بالفرض:۔۔۔۔۔۔اگرباطنی سے مراداستنباطی معنی اوراستخراجی مسائل اورحکم واسرارہیں توان تک پہنچنے کے لیے علماء حقہ نے اصول وضوابط منضبط کردیئے ہیں جن کو عمل میں لاکر کتاب وسنت سے استنباط واستخراج کی لیاقت پیدا کی جاسکتی ہے لہذا ان کے لیے تقلید کو ضروری سمجھنا نادانی ہے۔باقی اگر اس سے مرادملحدین والامطلب ہے تو اس کا حکم آپ خود معلوم کرسکتے ہیں۔اس لیے اس سے تقلید شخصی کے لیے دلیل نہیں پیش کی جاسکتی ۔هذا ماعندي واللّٰه اعلم بالصواب۔ کسی آیت کو وظیفہ میں خاص کرلینا سوال:مختلف قرآنی آیات یا اسماء الہی کو مفید جا ن کر نماز یا کسی دوسرے وقت کاتعین کرکے پڑھنا جب کہ سنت سے اس طرح کرنا ثابت نہیں کیا یہ بدعت کے زمرہ میں آتا ہے؟مثلاً ایک مشہورعمل یہ ہے کہ سورۃ الفاتحہ مابین سنت فجر٤١مرتبہ بیماری دورکرنے کےلیے پڑھنا اسی طرح یہ عمل دیگر ضروریات کو پوراکرنے کے لیے بھی کیا جاتا ہے کچھ لوگ اس میں اضافہ کرتے ہیں کہ ’’بسم اللہ الرحمن الرحیم‘‘کے میم کو الحمد کے لام کے ساتھ ملاکرپڑھاجائے،اسی آیت ﴿وَأُفَوِّضُ أَمْرِ‌ىٓ إِلَى ٱللَّهِ۔۔۔۔۔۔﴾ كوہرنمازکے بعد مقررہ تعدادمیں
Flag Counter