Maktaba Wahhabi

34 - 660
ادارہ احیاء النبویہ سرگودھاکی طرف سے شائع کیا تھا۔مولانا حافظ عبداللہ روپڑی نے ٨۰سال کی عمر میں٢۰اگست١٩٦٤ءکو لاہورمیں وفات پائی۔ ١۰فتاوی ستاریہ حضرت مولاناحافظ عبدالستارمحدث دہلوی رحمہ اللہ (امام جماعت غرباء اہل حدیث)جماعت اہل حدیث کے نامور عالم دین تھے۔ان کی نس نس میں سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت اوردین اسلام کی اشاعت کا جذبہ صادقہ پایاجاتا تھا۔انھوں نے دین اسلام کی اشاعت اورمسلک اہل حدیث کے فروغ میں درس وتدریس، وعظ وخطابت، تصنیف وتراجم اورمناظروں کےذریعے خدمات انجام دی۔آپ دینی علوم کے ماہر،قرآن وحدیث کے داعی اورمبلغ تھے۔ان کا دائرہ علم وعمل توحید وسنت کی بھرپوراشاعت تھا۔فتوی بڑامدلل لکھتے اورپوری طرح مسائل کا احاطہ کرتے۔ ‘‘فتاوی ستاریہ’’ان کی تحقیق کا بے مثال مجموعہ ہے جو بہت سے روزمرہ کے مسائل پر مشتمل ہے۔اس کی ضخامت آٹھ سو آٹھ (٨۰٨)صفحات ،سات سو(٧۰۰)فتاوی اورچارجلدوں پر محیط ہے۔اس فتاوی کو امام عبدالستارمحدث دہلوی کےصاحبزادے جماعت غرباء اہل حدیث کے سابق امام ومفتی حضرت مولاناامام عبدالغفارسلفی (وفات ٢۰اکتوبر١٩٧٧ء)نے مرتب کیا تھا۔ اس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے متعلق متفرق فتاوی موجود ہیں ۔ فتاوی کی تقسیم مضامین کے اعتبارسےنہیں کی گئی بلکہ ہرجلد میں بلاترتیب فتاوی شامل ہیں۔ اکثر فتاوی کا تعلق عمومی نوعیت کے شخصی مسائل سے ہے۔ اعتقادات اورفروعی اختلاف سے متعلق مسائل مفصل اورمدلل ہیں۔فتاوی ستاریہ میں امام عبدالستار دہلوی کے علاوہ ان کے صاحبزادے مولانا عبدالغفارسلفی اوربعض دیگر مفتیان کرام کے فتاوی بھی شامل ہیں۔ ایک عرصے سےیہ فتاوی نایاب ہیں۔ اب اسے نئی ترتیب وتہذیب اورابواب سے کمپیوٹر کمپوزنگ کے ساتھ مکتبہ ایوبیہ (محمدی مسجدبرنس روڈ کراچی نمبر1)کی طرف سے شائع کیا جارہاہےاوراس کا اہتمام مولانا عبدالجبارسلفی مدیر صحیفہ اہل
Flag Counter