Maktaba Wahhabi

513 - 660
((عن ابي هريرة رضي اللّٰه عنه عن النبي صلي اللّٰه عليه وسلم قال لايقل احدكم اطعم ربك وضي ربك وليقل سيدي مولاي.)) [1] هذا ماعندي واللّٰه اعلم بالصواب رسم ختنہ کی دعوت سوال:آج کل رواج ہے کسی سرمایہ دارشخص کے بیٹے یاپوتےکی رسم طہر(ختنہ)ہوتاہےجس میں شادی کی طرح دعوت کا اہتمام کیا جاتا ہے جس میں غیرشرعی کام بھی شامل ہوتے ہیں، ایسی مجلسوں میں جانااوران کی دعوت قبول کرنا کیسا ہے؟ الجواب بعون الوھاب: صورت مسئولہ میں واضح ہوکہ جس شادی میں ڈھول بجایاجائے ، مغنیات گاناگانے والیاں گانے گاتی رہیں اورمختلف قسم کی رسومات اوربدعات اورفحش قسم کا عمل ہوایسی شادی یا محفل میں شرکت کرنااوران کی دعوت کوقبول کرناجائز نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشادہے: ﴿وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ‌ وَالتَّقْوَىٰ ۖ وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ﴾ (المائدۃ:۲) ’’نیکی اور پرہیز گاری کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کرو اور گناہ اورزیادتی کےکاموں میں ایک دوسرے کی مدد نہ کرو۔ ‘‘ اسی طرح حدیث شریف میں ہے: ((عن عمران بن حصين قال نهي رسول اللّٰہ صلي اللّٰہ عليه وسلم عن اجابة طعام الفاسقين.)) [2] صحيح مسلم میں ایک روایت ہے:
Flag Counter