Maktaba Wahhabi

483 - 660
((اذا اصبت بحدهٖ فكل و اذا اصاب بعرضهٖ فقتل فانه و قيذ فلا تأكل.)) [1] ’’كہ اگراسے تیز سائیڈ سےچوٹ لگی ہے توکھاسکتے ہومگرجب تیزسائیڈ نہیں لگی تووہ شکارقتل ہوگیاہےاسے نہ کھائیں۔ ‘‘ ((عن ابراهيم عن عدي بن حاتم رضي اللّٰه عنه قال قال رسول اللّٰه صلي اللّٰه عليه وسلم اذا رميت فسميت فخزقت فكل و ان لم تخزق فلا تأكل ولا من المعراض الا ما ذكيت و لا تأكل من البندقية الاماذكيت.)) (اتحاد، جلد٦، صفحه٢٤) بہرحال یہاں مختصراً ذکرکرکے بحث کوختم کیاجاتا ہے کہ بندوق کاشکاربغیرذبح کیے حرام ہے۔ هذا ماعندي واللّٰه اعلم بالصواب پاکستانی قانون کی شرعی حیثیت سوال:اگرپاکستان میں زناکےمتعلق قانون شہادت کو عمل میں لایاجاتا ہے توکیااس سےزنابڑھ جائے گا؟ الجواب بعون الوھاب:میرے محترم دوستو! آپ لوگ ان سوالات کی نوعیت پربھی توغورکرکیا ایسے سوالات کسی عقل یاہوش وحواس رکھنے والے کے ہوسکتے ہیں؟ اس سوال کامطلب یہ ہوا کہ اگرچہ اس وقت پاکستان میں زنا کم ہے کیونکہ بڑھ جانایہ کسی چیز کی فرع ہوتی ہے اس بات کی کہ پہلے یہ کم ہے لیکن اسلامی قانون شہادت کے عمل سےبڑھ جائے گا۔ حالانکہ یہ بات مشاہدات اورواقعات کےبرخلاف ہے اس وقت زناکےمتعلق قانون شہادت ابھی عمل میں نہیں آیا ہے، تب بھی زنااوراس کےاسباب ومحرکات ہمارےملک پاکستان میں اس قدرزیادہ ہیں جوان کے تجربہ کے بعدزبان سے یہ الفاظ نکلتے ہیں کہ کیا
Flag Counter