Maktaba Wahhabi

407 - 660
اس حدیث سے بھی معلوم ہوا کہ سونے کا کم ازکم نصاب 20دینارہے۔ اس لیے آپ نے20دینارمیں سے آدھا دینار لیا ہے۔ اس حدیث کی سند میں باقی راوی توصحیح ہیں لیکن ابراہیم بن اسماعیل ایک ایسا راوی ہےجن کے بارے میں حافظ ابن حجررحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ضعیف ہے۔ لیکن چونکہ اسی راوی سےامام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی صحیح میں اشتہارکیا ہے۔ (باب بدءالخلق) میں پھر کہا جائے گاکہ یہ راوی اتنا ضعیف نہیں ہےبلکہ معمولی ضعف کا حامل ہے۔ ورنہ شدیدضعف کے حامل راوی کے ساتھ امام محدثین بخاری رحمۃ اللہ علیہ جیساآدمی اشتہارہرگزنہیں لیتا۔ بہرحال یہ ساری حدیثیں مل کرکافی قوت اورمضبوطی حاصل کرلیتی ہیں۔ حسن سے کم درجہ کی بالکل نہیں ہیں۔ لہٰذا یہ قابل حجت ہیں اورجوبات ان سے ثابت ہوتی ہے وہی محقق کامسلک ہے جس سے معلوم ہواسونے کا نصاب20دیناریامثقال ہے اب دیکھتے ہیں مثقال کا وزن کیاہے۔ مثقال کی تول ہے ۔ ساڑھے چارماشہ اس حساب سے 20مثقال کا وزن ہوگا90ماشہ اور90ماشہ معنی ساڑھے سات تولے مطلب کہ جس آدمی کے پاس ساڑھے سات تولے سونا ہوگا کسی بھی صورت میں بنے بنائے زیورات یا خالص تواس پر آدھا مثقال زکوٰۃ لگے گی یعنی سوادوماشہ اگرخالص ہے بنابنایازیورنہیں ہے تووہ دے اگرزیورات وغیرہ بنےہوئے ہیں توحساب کرکے اس کی قیمت بطورزکوٰۃ اداکرےگاجوموجودہ ہوگی اوراگروہ سوناساڑھے سات تولہ سے اوپر ہے تو بھی اس کے مطابق حساب کرکے اس کی ادائیگی کرےگا۔ اوراس حساب سے جو لکھا گیا ہے وہ بالکل آسان اورقابل فہم ہے۔ هٰذا ماعندي و اللّٰہ اعلم بالصواب چاندی کی زکوۃ سوال:احادیث صحیحہ سے چاندی کے نصاب سے آگاہ فرمائیں گے؟ الجواب بعون الوھاب:چاندی کاجونصاب بخاری ومسلم وغیرہماتمام کتب میں مقرر
Flag Counter