Maktaba Wahhabi

432 - 660
عبرت مل جاتا ہے ۔ لہٰذا جسےایسے خراب نتائج سے اپنے آپ کومحفوظ رکھنا ہواسےچاہئےکہ وہ اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقہ پر کاربند ہوجائے۔ خلاصہ کلام:......یہ طریقہ کاربالکل غلط اوربہت گنداہے اوراسلام کے قوانین کےمخالف اوراللہ تعالیٰ اوررسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کےارشادات عالیہ کے برخلاف ہے اس سےہرمسلمان کواپنادامن بچاناچاہئے۔ هذا ماعندي و اللّٰہ اعلم بالصواب بالغ كاغيربالغ سےنکاح سوال:ایک لڑکی دوتین سالوں سےبالغ ہے کیا ان کا نکاح ایک ایسے لڑکے سےکرناصحیح ہے جوابھی سات یاآٹھ سال کاہو۔ بینواوتوجروا! الجواب بعون الوھاب:یہ نکاح درست ہوسکتا ہے اس شرط پرکہ وہ لڑکی اس نکاح پرراضی ہوورنہ نہیں ہوگا۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کانکاح بچپن میں ہواوہ بحال ہوگیا اوردونوں صورتوں میں کوئی فرق نہیں ہے کیونکہ جب عورت کاصغرسنی میں نکاح درست ہوسکتا ہے حالانکہ وہ بلوغت کے بعدبھی ناقصات عقل ہے توپھرچھوٹے مردکانکاح کیونکردرست نہیں ہوگاکیونکہ مردمیں توعقل جلدی آجاتی ہے اوربلوغت پرکامل عقل پیداہوجاتی ہے باقی عورت کی رضا شرط ہے وہ اپنی خوشی سےراضی نہ ہوتوہرگزنکاح درست نہیں ہوگا۔ هذا ماعندي و اللّٰہ اعلم بالصواب پواءکاحکم سوال:شادی کے موقعہ پررشتہ داریادوست احباب لڑکے یالڑکی والوں کو تحفہ تحائف دیتے ہیں کیا یہ شریعت میں جائز ہے اوراگرکوئی رقم دیتا ہے تووہ لینایادینا شریعت میں اس کا حکم واضح کریں؟ الجواب بعون الوھاب:سوال سے بالکل ظاہرہےکہ مسئلہ ہدیہ کے باب سے ہے
Flag Counter