Maktaba Wahhabi

74 - 660
مقامات ہیں جن پر کچھ توقف کیا جائے تو بہتر ہے یعنی اس جگہ (مثلا)’’لعنه اللّٰه ‘‘پرکچھ توقف کرےپھر آگے پڑھا جائے مگر یہ محض قرآن کو واضح پڑھنے کے باب میں سے ہے جو﴿ورتل القرآن ترتیلا﴾میں داخل سمجھا جائے گاباقی چونکہ اس کے متعلق قرآن وحدیث میں وضاحت کے ساتھ ان مقامات ومواضع پر وقف کا طریقہ موجود نہیں اس لیے اسے لازم قرارنہیں دیا جائے گایہ محض اپنی طرف سے ایک کوشش ہے جو انسان قرآن حکیم کے احترام اورآداب کے باب میں سمجھے ۔ان اوقاف پر عمل ہر شخص اپنے وسعت علم کے موجب کرتاہے مگر اس پر عمل کرنے کو واجب یا ضروری قرارنہیں دیا جاسکتا کیونکہ قرآن وحدیث میں اس کے متعلق کچھ بھی واردنہیں ہوا۔ اس آیت میں‘‘لعنه اللّٰه ’’کے اوپرلکھاہوتاہے’’وقف لازم‘‘لیکن یہاں لزوم سےمراد شرعی نہیں ہے۔محض اپنی طرف سے آداب واحترام کا لحاظ ہے اسی طرح دیگر رموزالاوقاف کو بھی تصورکیا جائے یعنی وہ سب محض انسانی کوششیں ہیں۔چونکہ ان کے متعلق حدیث میں کچھ بھی وارد نہیں ہوا لہذا ان کو ضروری سمجھ کر ان پر عمل درآمد لازم سمجھنا درست نہیں۔باقی اگرکوئی ان کو غیر ضروری سمجھتا ہے لیکن پھر بھی ان رموز کے مطابق وقف کرتا ہےتواس پر کوئی گناہ نہیں مگر آیات کے اختتام پر گول نشان کے پاس تھوڑا ساتوقف کرنا چاہیئے۔ و اللّٰہ اعلم بالصواب۔ حافظہ کی دعا سوال:کیااحادیث صحیحہ سے کوئی حافظہ کے لیے دعاثابت ہے اگر ہے تو آگاہ فرمائیں۔ الجواب بعون الوھاب: محترم برادرم میاں انعام الرحمن صاحب السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ:امابعد! آپ کا خط ملا جواب درج ذیل ہے۔
Flag Counter