Maktaba Wahhabi

457 - 660
عورت حاملہ بھی ہے۔ شریعت کے مطابق اس کا کیا حکم ہے؟ الجواب بعون الوھاب:معلوم ہوناچاہئے کہ اگرخاوند نے اپنی بیوی کو طلاق دی پھرنادم اورپریشان ہوکرفوراًہی رجوع کرلیادوگواہوں کی موجودگی میں تویہ طلاق رجعی ہوئی اورخاونددوران عدت اگربیوی سےرجوع کرناچاہے تورجوع کرسکتا ہے۔ باقی جوجبراً طلاق لکھوائی گئی ہے وہ جائز نہیں ہے۔ ایسے واقعات موجود ہیں ایک آدمی نے بیک وقت تین طلاقیں دیں پھر رجوع کرنا چاہاتوآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رجوع کی اجازت دے دی۔ باقی زبردستی کی طلاق ناجائز ہے یہ طلاق واقع نہیں ہوگی۔ و اللّٰہ اعلم بالصواب نوٹ:......اگرزبردستی اس صورت میں ہے کہ جان کو خطرہ ہے توطلاق نہیں ہوگی ورنہ دوسری صورت میں صرف ذہنی دباو ڈال کرطلاق لی جائے تویہ طلاق المکرہ نہیں ہوگی۔ (قاسم شاہ راشدی) عورت کا خلع طلب کرنا سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ قریباً (6) ماہ ہوئے ہیں محمد بخش نے اپنی بیوی کوگھرسےنکال دیا ہے نہ خرچہ دیتا ہے اورنہ ہی طلاق دے رہا ہے۔ جب کہ بیوی طلاق اورخرچہ چاہتی ہے کیوں کہ اس کے چارچھوٹے چھوٹے بچےہیں اوروہ حاملہ بھی ہے اورحق مہر بھی لینا چاہتی ہے ۔ اب گزارش یہ ہے کہ شریعت کےمطابق جوبھی فیصلہ یا حکم ہواس سے آگاہ کیا جائے؟ الجواب بعون الوھاب: معلوم ہوناچاہئے کہ شریعت کے مطابق خرچہ خاوندکودیناہےاگرخاوندظلم کرتاہے توعورت خاوندسےطلاق لے سکتی ہے اوراگروہ حاملہ ہے تب بھی طلاق ہوسکتی ہے اورصغیر بچے ماں کے پاس رہیں جب تک بالغ نہ ہوجائیں اورخرچہ والد کودینا ہے باقی حق مہراس صورت میں لے سکتی ہے جب خاوند طلاق دے ورنہ دوسری صورت میں (یعنی خلع)میں مہرواپس نہیں لے سکتی ۔ هذا ماعندي و اللّٰہ اعلم بالصواب
Flag Counter