Maktaba Wahhabi

642 - 660
ان کےکفن دفن کاخرچہ نکالاجائےگا، پھراگرقرض ہےتواسے ادا کیاجائےپھراگرجائزوصیت کی ہےتوسارے مال کےتیسرے حصےتک سےپوری کی جائےاس کےبعدباقی ملکیت منقولہ خواہ غیرمنقولہ کوایک روپیہ قراردےکراس طرح تقسیم کی جائےگی۔ دونوں بیویوں کوآٹھواں حصہ2آنےملیں گے، ان کےبعدباقی14آنےکو16حصےکرکےہربیٹےکودواورہربیٹی کوحصہ ملےگا۔ جیساکہ اللہ تعالیٰ کافرمان ہے: ﴿فَإِن كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ﴾ ﴿يُوصِيكُمُ اللّٰهُ فِي أَوْلَادِكُمْ ۖ لِلذَّكَرِ‌ مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ﴾ مزیدوضاحت کے لیے نیچےنقشے میں حصےذکرکیے جارہےہیں۔ مرحوم علی محمدکل ملکیت1روپیہ وارث:بیٹا09پائی1آنے، بیٹا09پائی1آنے، بیٹا09پائی1آنے، بیٹا09پائی1آنے، بیٹا09پائی1آنے، بیٹی2/1/10پائی، بیٹی2/1/10پائی، بیٹی2/1/10پائی، بیٹی2/1/10پائی، بیٹی2/1/10پائی، بیٹی2/1/10پائی، بیوی1آنا، بیوی1آنا۔ جدید اعشاریہ نظام طریقہ تقسیم کل ملکیت100 2بیویاں8/1/=12.5 فی کس6.25 5بیٹےعصبہ54.687 فی کس10.937 6بیٹیاں عصبہ32.813 فی کس5.468 سوال:کیافرماتے ہیں علماءکرام اس مسئلہ کےبارے میں کہ بنام ہدایت علی بن محمداسماعیل اورقاسم علی بن محمداسماعیل دونوں سگےبھائی تھےاورتین بہنیں تھیں جن میں سےدوبہنیں بھائیوں کی زندگی میں ہی فوت ہوگئیں۔ اس کےبعدقاسم علی بن اسماعیل بھی فوت ہوگیاجس نے ورثاء میں ایک بھائی اورایک بہن چھوڑے۔ قاسم کی وفات کے
Flag Counter