Maktaba Wahhabi

435 - 660
أَن تَجْمَعُوا۟ بَيْنَ ٱلْأُخْتَيْنِ إِلَّا مَا قَدْ سَلَفَ ۗ إِنَّ ٱللَّهَ كَانَ غَفُورً‌ۭا رَّ‌حِيمًا﴾ (النساء:٢٣) اس سے ثابت ہوئے کہ پھوپھی اوربھتیجی ایک ساتھ نکاح میں نہیں رہ سکتیں۔ حدیث پاک میں ہے: ((عن ابي هريرة رضي اللّٰہ عنه قال قال رسول اللّٰہ صلي اللّٰہ عليه وسلم نهي ان تنكح المرأة علي عمتها و لاالعمة علي بنت اخيها.)) [1] ’’سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سےمنع کیا ہے کہ عورت اوراس کی خالہ کویاعورت اوراس کی پھوپھی کوجمع کیا جائے۔ ‘‘ هذا ماعندي واعلم عندربي حکمت الٰہی سوال:دوبہنوں کواکٹھے نکاح میں رکھنے کی منع میں کیا حکمت ہے؟ الجواب بعون الوھاب:ایسےسوالات صرف اعتراضات کے نمبربڑھانے کے علاوہ اورکوئی مقصد نہیں رکھتے۔ اگرکوئی اسلام کاپیروکارایساسوال کرتا ہے تواس کو ایسا سوال نہیں کرناچاہئے۔ ہاں! اگرکوئی ملحد کرتا ہے توپہلے وہ اسلام کوسچامانے پھر کوئی دوسری بات کرےلیکن جواسلام کو مانتا ہی نہیں ہےاس میں کسی بات کی حکمت کے متعلق پوچھتاہےتووہ محض اپنا اوردوسروں کاٹائم ضائع کررہا ہے، بہرصورت اسلام کی اس مخالفت میں بھی عظیم حکمت ہے۔ بات دراصل یہ ہے کہ دوسوکنوں کی آپس میں اکثر نہیں بنتی، کبھی کبھی تووہ حدسےبڑھ جاتی ہیں، ایک سوکن دوسری سوکن کو نقصان پہنچانے کے لیے گاہے بگاہے اس کی جان کے درپے ہوتی ہےجبکہ اسلام دوبہنوں کی آپس میں ایسی عداوت اورقطع تعلقی کو ہرگزپسندنہیں کرتا، اس لیے اسلام دوبہنوں کوایک ساتھ جمع کرنے سےمنع کرتا ہے۔ اگردونوں کا ایک دوسری کو
Flag Counter