Maktaba Wahhabi

208 - 660
ہے پھر بتائیں کہ دنیا میں کون سی بات شرک سے آزادرہے گی۔ فاعتبروايااولي الابصار.هذا ماعندي واللّٰه اعلم بالصواب. امیر اورغریب کیوں؟ سوال:دنیامیں غنی اورفقیر،امیراورغریب کے رزق کا فرق کیوں؟ الجواب بعون الوھاب:اس سوال کا جواب سوال نمبر٢میں تقدیر کے متعلق مسئلے کی وضاحت کرتے ہوئے ضمناً عرض کیا ہے کہ یہ سب کچھ ابتلاء اورآزمائش کے لیے ضروری تھاجس کا خلاصہ یہ ہے کہ اگر سارے غنی اورامیر ہوتے توباہمی تعاون اورایک دوسرے کی مددکرنے کا سوال ہی ختم ہوجاتا۔ اسی فرق کی بناپرہی زکوٰۃ،صدقات،خیرات وغیرہ غریب مسکین ومحتاج کی مددکرنےکےلیےاورخیرکےکاموں میں خرچ کرنےکےلیےمقررہوئے،یہ ساری باتیں اسی فرق اورامتیازپرہی مبنی ہیں، پچھلےصفحات میں سورۃانعام کی آیت نقل کی گئی ہےجس میں اسی اونچ نیچ کی علت بیان ہےجس کوملاحظہ کیجئےاگرسارےامیراورمالدارہوتےتوان باتوں کاوجودکہاں رہتا؟حالانکہ آج کل دنیاہراس شخص کی تعریف کرتی ہےجوغریبوں اورمحتاجوں کی مددکرتاہے،اپنوں اوربیگانوں کی ضرورت کےوقت اعانت کرتاہے،خیرکےکاموں میں مثلاًہسپتال،تعلیمی ادارےاوررفاہ عامہ کےکاموں میں خرچ کرتاہے،ہرکوئی اس کی تعریف کرتاہےحتیٰ کہ وہ ملحدبھی اس کی تعریف کےبغیرنہیں رہ سکتے۔اگریہ تقسیم قدرتی نہ ہوتی توان خوبیوں کوگننےوالادنیامیں موجودہی نہ ہوتا۔کیاایسےحضرات دنیاسےایک فیاض اوردوسروں کونفع پہنچانےوالےلوگوں کےخاتمےکےخواہاں ہیں؟ بہر صورت اللہ سبحانہ و تعالیٰ کوانسان ذات کی آزمائش جس طرح باقی کتنی باتوں سےکرنی تھی اسی طرح اس کی ذات وصفات کےشعبےمیں بھی آزمائش کرنی تھی تاکہ ظاہرہوکہ فقیراپنی فقیری پرصبروشکر،تحمل برداشت سےکام لیتاہےیانہیں،غنی اپنی ملکیت سےان
Flag Counter