Maktaba Wahhabi

434 - 660
جائز ہے۔ لیکن ایسے موقع پر احباب سےزبردستی مددلینابھی درست ہے جس طرح نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جب حضرت صفیہ رضی اللہ عنہاسےنکاح کیااس کے ولیمہ کے لیے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین سےحکم فرمایاکہ(جیساکہ حدیث کے فقروں میں موجود ہے)جوکچھ بھی ہووہ لےآو۔ پھرکوئی کھجوریں لےآیاتوکوئی پنیروغیرہ پھر ان کو ملاکرحیس بناکریہ ولیمہ کیا اگردوست احباب اپنی رضا خوشی سے لینے دینے میں مددکریں گے توآخراس میں کون سی قباحت ہے اورمنع کاکیاسبب ہے۔ بہرحال ایسے موقعوں پرجواحباب واقراب دیتے ہیں وہ جائز وحلال بلکہ مندوب ومستحب ہے کیونکہ یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سےثابت ہے ۔ (کمامرانفا) باقی منع کرنے والوں کے پاس کوئی بھی دلیل نہیں ہے ۔ هذا ماعندي و اللّٰہ اعلم بالصواب. چاچی بھتیجی اورایک مرد سوال:کیا فرماتےہیں علمائےدین اس مسئلہ کےبارےمیں شاہ محمداپنی بیوی کی بھتیجی سےشادی کرناچاہتا ہے کیا شریعت کے مطابق اس طرح کانکاح کرنا جائز ہے؟ الجواب بعون الوھاب:معلوم ہونا چاہیئے کہ یہ نکاح نہیں ہوگاکسی بھی آدمی کے گھرمیں ، یعنی نکاح میں پھوپھی اوربھتیجی ایک ساتھ نہیں رہ سکتیں قرآن پاک میں ہے: ﴿حُرِّ‌مَتْ عَلَيْكُمْ أُمَّهَـٰتُكُمْ وَبَنَاتُكُمْ وَأَخَوَ‌ٰتُكُمْ وَعَمَّـٰتُكُمْ وَخَـٰلَـٰتُكُمْ وَبَنَاتُ ٱلْأَخِ وَبَنَاتُ ٱلْأُخْتِ وَأُمَّهَـٰتُكُمُ ٱلَّـٰتِىٓ أَرْ‌ضَعْنَكُمْ وَأَخَوَ‌ٰتُكُم مِّنَ ٱلرَّ‌ضَـٰعَةِ وَأُمَّهَـٰتُ نِسَآئِكُمْ وَرَ‌بَـٰٓئِبُكُمُ ٱلَّـٰتِى فِى حُجُورِ‌كُم مِّن نِّسَآئِكُمُ ٱلَّـٰتِى دَخَلْتُم بِهِنَّ فَإِن لَّمْ تَكُونُوا۟ دَخَلْتُم بِهِنَّ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ وَحَلَـٰٓئِلُ أَبْنَآئِكُمُ ٱلَّذِينَ مِنْ أَصْلَـٰبِكُمْ وَ
Flag Counter