Maktaba Wahhabi

517 - 660
ہےکہ اس ماہ شعبان میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم دوسرے مہینوں کی نسبت زیادہ روزےرکھتے تھے۔ باقی خاص بیچ کے بارے مجھے ابھی تک کوئی صحیح حدیث معلوم ہونہ سکی ہے اس لیے اس مہینے میں جوروزہ رکھے گا۔ (شروع، بیچ، یاآخرکوخاص نہ کرکے)تووہ سنت کامتبع ہےاوراس کواس کااجروثواب بھی ملےگا۔ ماہ شعبان میں زیادہ روزے رکھنے کے بارے میں صحاح ستہ میں احادیث موجودہیں۔ هذا ماعندي واللّٰه اعلم بالصواب معانقہ کب؟ سوال:کیاسفرسےلوٹنےکےعلاوہ دوسرےمواقع پرمعانقہ(گلےملنا)کیاجاسکتاہے؟ الجواب بعون الوھاب:معانقہ کرناگلے ملنایہ انسان کاانسان سےمحبت کرنے کااوراس کااظہارہےکہ جومحبت وہ اپنے مسلمان بھائی کے لیے دل میں رکھتا ہے اوراپنے دوست سےملاقات کے وقت اظہارمسرت کاایک طریقہ ہے، یہ بالکل جائز ہےبلکہ مستحب اورثواب کاباعث ہے۔ (ان شاءاللہ)اگرانسان کی اس سےنیت اپنے بھائی کی عزت وتکریم اورمحبت ہو۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نےاس شخص کوفرمایاکہ جس نے آپ کوبتایاتھا کہ وہ فلاں سےمحبت کرتاہے، توآپ نے فرمایاتھا((هل اخبرته بذالك،فان لم تكن قداخبرته به فاذهب واخبره))کیاتونےاسےبتایاکہ میں تجھ سےمحبت کرتاہوں اگرتونےابھی تک اسے نہیں بتایاتوجاواوراسےبتادو۔ اورمعانقہ اطلاع محبت کابہترین ذریعہ ہے، صحیح حدیث میں ہے: ((ذروني ماتركتكم،مانهيتكم عنه فاجتنبوه وماامرتكم به فاتوا منه ما استطعتم، اوكماقال صلي اللّٰه عليه وسلم)) [1]
Flag Counter