Maktaba Wahhabi

79 - 380
کی آمیزش تک نہ ہو کیونکہ صحیح مسلم و سنن ترمذی اور بعض دیگر کتبِ حدیث میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ گرامی مروی ہے: (( أَیُّھَا النَّاسُ! اِنَّ اللّٰہَ طَیِّبٌ، وَلَا یَقْبَلُ اِلَّا طَیِّباً، وَاِنَّ اللّٰہَ اَمَرَ الْمُؤْمِنِیْنَ بِمَا اَمَرَ بِہٖ الْمُرْسَلِیْنَ فَقَالَ: ٰٓیاَیُّھَا الرُّسُلُ کُلُوْا مِنْ الطَّیِّبٰتِ وَاعْمَلُوْا صَالِحًا اِِنِّی بِمَا تَعْمَلُوْنَ عَلِیْمٌ} [المومنون: ۵۱] وقال: {یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا کُلُوْا مِنْ طَیِّبٰتِ مَا رَزَقْنٰکُمْ} [البقرۃ: ۱۷۲] )) ’’اے لوگو! اللہ تعالیٰ پاک ہے اورصرف حلال وپاک مال کو ہی قبول کرتا ہے۔ اور اللہ نے مومنوں کو بھی وہی حکم فرمایا ہے جو انبیاء ورسل کو فرمایا ہے۔ چنانچہ ارشادِ الٰہی ہے: اے میرے رسولو! پاکیزہ و حلال چیزیں کھاؤ اور اچھے عمل کرتے رہو، جو کچھ تم کرتے ہو، میں جانتا ہوں۔ اور ارشادِ الٰہی ہے: اے ایمان والو! جو پاکیزہ چیزیں ہم نے تمھیں دی ہیں وہ تم کھاؤ۔‘‘ اس کے بعد نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ایسے شخص کا ذکر فرمایا جس کے اوصاف یوں تھے: (( یُطِیْلُ السَّفَرَ، اَشْعَثَ، اَغْبَرَ، یَمُدُّ یَدَیْہِ اِلیٰ السَّمَآئِ یَقُوْلُ: یَا رَبِّ! یَا رَبِّ! وَمَشْرَبُہٗ حَرَامٌ، وَمَلْبَسُہٗ حَرَامٌ، وَغُذِّيَ بِالْحَرَامِ، فَاَنّٰی یُسْتَجَابُ لِذٰلِکَ؟ )) [1]
Flag Counter