Maktaba Wahhabi

234 - 380
ان دو رکعتوں میں سے پہلی رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد سورۂ کافرون {قُلْ یَآاَیُّھَا الْکَاْفِرُوْنَ} اوردوسری رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد سورۂ اخلاص {قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ} پڑھیں؛ کیونکہ مذکورہ بالا حدیثِ جابر رضی اللہ عنہ کی ایک روایت میں مذکور ہے: (( أَنَّہٗ قَرَأَ فِيْ الرَّکْعَتَیْنِ {قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ} وَ{قُلْ یَا أَیُّھَا الْکَافِرُوْنَ} )) [1] ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (ان) دو رکعتوں میں {قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ} اور {قُلْ یَآ أَیُّھَا الْکَافِرُوْنَ} پڑھیں۔‘‘ یہاں پہلے سورۂ کافرون کی بجائے سورۂ اخلاص کا ذکر ہے جبکہ قرآنِ کریم میں ان دونوں کی ترتیب یوں ہے کہ پہلے سورۂ کافرون اور پھر سورۂ اخلاص ہے۔ نیز سنن نسائی وبیہقی میں حدیثِ جابر رضی اللہ عنہ میں بھی پہلے {قُلْ یَآ أَیُّھَا الْکَافِرُوْنَ} اور پھر {قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ} پڑھنے کا ذکر ہے۔[2] اور یہی ترتیبِ قرآنی کے مطابق بھی ہے۔ ان دونوں رکعتوں سے فارغ ہو کر اپنے لیے اور اپنے عزیز و اقارب کے لیے دین و دنیا کی بھلائیوں کی دعائیں مانگیں۔ آب ِ زم زم : طواف کی دو رکعتوں اور دعاؤں سے فارغ ہوکر آبِ زم زم کے پاس اُس جگہ چلے جائیں جہاں بے شمار ٹوٹیوں کاانتظام کیا گیا ہے، وہاں سے جی بھر کر آبِ زمزم پئیں اور اپنے سر پر بھی ڈالیں کیونکہ یہ سنتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے، جیسا کہ مسند احمد میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے:
Flag Counter