Maktaba Wahhabi

248 - 380
وہاں سے معمول کی چال اختیار کرلیں اورچلتے ہوئے مروہ پہاڑی کی طرف آتے جائیں۔ صحیح مسلم والی حدیثِ جابر رضی اللہ عنہ کی رو سے مروہ کے بھی اوپر چڑھ جائیں اوریہاں بھی صفا کی طرح ہی قبلہ رو ہو جائیں، تکبیر وتوحید اور ذکر و دعا کریں اورخود اپنے اور عزیز و اقارب کے لیے دعائیں کریں کیونکہ مذکورہ حدیث میں ہے: (( فَفَعَلَ عَلَیٰ الْمَرْوَۃِ کَمَا فَعَلَ علَیٰ الصَّفَا )) [1] ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مروہ پر بھی وہی کچھ کیاجو صفا پر کیا تھا۔‘‘ سعی کا ایک چکر: صفا پر چڑھ جانے اوروہاں سے اتر کر چلتے اورسعی کرتے ہوئے اور پھر چلتے ہوئے مروہ پر چڑھ جانے کا نام ایک شوط (چکر) ہے۔ پھر مروہ سے صفا کی طرف چلیں، معمول سے چلنے کی جگہ معمول سے چلیں، سبز میلوں یا لائٹوں کے درمیان دوڑیں اور آگے نکل کر پھر چلتے ہوئے صفا پر جا چڑھیں۔ یہ دوسرا چکر مکمل ہوگیا ہے۔ اسی طرح سات چکر مکمل کرنے ہیں اورساتواں چکر ظاہر ہے کہ مروہ پرجاکر ختم ہوگا۔ عورتوں کی سعی: عورتوں کے سعی کرنے کا طریقہ بھی مردوں کی طرح ہی ہے سوائے ا س کے کہ مغنی ابن قدامہ (۳/ ۳۹۴) میں لکھا ہے کہ وہ دوڑ نے کی جگہ پر بھی نہ دوڑیں بلکہ عورتوں کا طواف اورسعی سب چل کر ہی ہوتے ہیں۔ امام ابن المنذر نے اس پر اجماع نقل کیا ہے ۔ نیز عورتوں کے لیے اضطباع بھی نہیں کیونکہ رمل واضطباع میں بے پردگی کا خدشہ ہوتا ہے۔ امام نووی نے المجموع (۸/ ۷۵) میں لکھا ہے کہ شافعیہ کے نزدیک دو قول ہیں: پہلی صورت جو جمہور کا قول ہے اور صحیح بھی کہ عورت صرف چلے، اوردوسری صورت یہ کہ اگر رات ہو جبکہ سعی کی جگہ خالی ہوتی ہے تو وہ بھی مردوں
Flag Counter