Maktaba Wahhabi

62 - 380
اورزادِ راہ سے مراد یہ ہے کہ انسان کے پاس اتنا مال ہو کہ جو اس کی مکہ مکرمہ تک آمدورفت، وہاں پر اس کی مدتِ اقامت کے دوران اخراجات اوراس کے گھر والوں کی گزر اوقات کے لیے کافی ہو۔ سواری سے مراد آمدو رفت کاذریعہ ہے۔ سواری خواہ اپنی ہویاکرائے پر ہو جیساکہ بعض ممالک سے حج وعمرہ کے لیے لے جانے والے بسوں کے کارواں اور قافلے ہوتے ہیں، یا پھر بحری و ہوائی جہاز ہیں، ان میں سے کسی بھی شکل میں سواری پر آنے والا خرچ موجود ہو۔ امن: ایسے ہی اہلِ علم نے ’’استطاعتِ حج‘‘ کی شرائط میں اس چیز کو بھی داخل کیا ہے کہ بیت اللہ شریف تک آنے جانے کا راستہ اورسفر پر امن ہو اور کسی جانی یا مالی نقصان کاخطرہ غالب نہ ہو۔ (الفتح الرباني: ۱۱/۴۲، ۴۳) مُحرم: اگر حج کرنے والی عورت ہو تو اس کے لیے ایک شرط یہ بھی ہے کہ اس کے ساتھ اس کا شوہر یا کوئی بھی محرم ہو۔ محرم میں ہر وہ رشتہ دار مرد شامل ہے جس سے اس عورت کانکاح حرام ہے جیسے باپ ، بیٹا ، بھائی ، چچا، ماموں وغیرہ۔ سفرِ حج میں محرم کے ساتھ ہونے کے متعدد دلائل کتبِ حدیث میںمذکور ہیں۔ مثلاً صحیح بخاری ومسلم میں حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
Flag Counter