Maktaba Wahhabi

44 - 380
ارتکاب نہ کیا گیا ہو ۔ بعض کہتے ہیں کہ اس سے مراد وہ حج ہے جو عنداللہ مقبول ہوجائے۔ بعض کا کہنا ہے کہ اس سے وہ حج مراد ہے جس میں ریا وشہرت، فحاشی اورلڑائی جھگڑانہ کیا گیا ہو۔ اورکچھ اہلِ علم کاکہنا ہے کہ حج مبرور کی علامت یہ ہے کہ اس سے آدمی پہلے کی بہ نسبت بہترہو کر لوٹے اورگناہ کی کوشش نہ کرے۔ حضرت حسن بصری رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ ایساحج جس کے بعد انسان دنیا سے بے رغبت اورآخرت کا طلبگار بن جائے۔ جبکہ حقیقت تویہ ہے کہ حج کے مفہوم میں یہ سبھی امور شامل ہیں۔‘‘ (مرعاۃ المفاتیح: ۶/ ۱۹۰، طبع مکتبہ اثریہ سانگلہ ہل شیخوپورہ پاکستان) گناہوں سے مکمل طہارت: کس قدر خوش نصیب ہیں وہ لوگ جو فریضۂ حج سے سبکدوش ہونے کی سعادت سے بہرہ ور ہوتے ہیں اورسابقہ گناہوں سے مکمل طورپر پاک ہوکر لوٹتے ہیں جیسے کوئی نوزائیدہ بچہ جنم لیتے وقت اس دنیا میں گناہوں سے پاک آتا ہے، جیساکہ صحیح بخاری ومسلم میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (( مَن حَجَّ ، فَلَمْ یَرْفُثْ وَلَمْ یَفسُقْ رَجَعَ مِنْ ذُنُوْبِہٖ کَیَوْمٍ وَلَدتْہُ اُمُّہٗ )) [1]
Flag Counter