Maktaba Wahhabi

52 - 380
فرضیتِ حج : یہ تو اللہ تعالیٰ کا خاص احسان ہے کہ اس نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعے حج وعمرہ پر ان تمام فضائل وبرکات اورعظیم انعامات کی بشارت دی ہے جن کا ذکر ہم نے سابقہ سطور میں کیا ہے، ورنہ مسلمانوں کے لیے تو اس کی فرضیت کاحکم ہی تعمیلِ ارشاد کے لیے کافی ہے، اور اس کی فرضیت قرآن وسنت اوراجماعِ امت سے ثابت ہے۔ چنانچہ سورہ آل عمران میں ارشادِ الٰہی ہے: {وَ لِلّٰہِ عَلَی النَّاسِ حِجُّ الْبَیْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ اِلَیْہِ سَبِیْلًا وَ مَنْ کَفَرَ فَاِنَّ اللّٰہَ غَنِیٌّ عَنِ الْعٰلَمِیْنَ} [آل عمران: ۹۷] ’’اور لوگوں پر اللہ تعالیٰ کا یہ حق (فرض )ہے کہ جو اس کے گھر (بیت اللہ شریف) تک پہنچنے کی استطاعت رکھتے ہوں وہ اس کاحج کریں اور جو کوئی اس کے حکم کی پیروی سے انکار کرے تو (اسے معلوم ہونا چاہیے کہ) اللہ تعالیٰ تمام دنیا والوں سے بے نیاز ہے۔‘‘ صحیح بخاری و مسلم میں مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حج وعمرہ کو اسلام کے پانچ ارکان میں سے ایک رکن قرار دیا ہے۔[1] جبکہ صحیح مسلم شریف میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں خطبہ دیتے ہوئے ارشاد فرمایا: (( یَا اَیُّھَا النَّاسُ! قَدْ فُرِضَ عَلَیْکُمُ الْحَجُّ فَحُجُّوْا )) [2] ’’اے لوگو!تم پر حج فرض کیا گیا ہے لہٰذا تم حج کرو۔‘‘ امام نووی اور حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ سے نقل کرتے ہوئے امام شوکانی رحمہ اللہ
Flag Counter