Maktaba Wahhabi

169 - 380
انھیں کے بارے میں سنن بیہقی میں مروی ہے کہ وہ مقامِ جُحفہ پر احرام کی حالت میں نہانے کے لیے حمام میں داخل ہوئے تو انھیں کہاگیا کہ احرام کی حالت میں آپ حما م میں جارہے ہیں تو انھوں نے فرمایا: (( إِنَّ اللّٰہَ مَا یَعْبَأُ بِأوْسَاخِکُمْ شَیْئاً )) [1] ’’اللہ کو تمھارے میل کچیل سے کوئی غرض نہیں۔‘‘ یہ بات جس طرح غسل کے بارے میں کہی جاسکتی ہے ویسے ہی کپڑے (احرام) دھونے کے بارے میں بھی ممکن ہے جبکہ حضرت جابر رضی اللہ عنہ کا کہنا ہے: (( یَغْتَسِلُ الْمُحْرِمُ، وَیَغْسِلُ ثِیَابَہٗ )) [2] ’’مُحرم غسل کرسکتا ہے اوراپنے احرام والے کپڑے دھوسکتا ہے۔‘‘ ان آثارِ صحابہ رضی اللہ عنہم سے احرام کے گندے کپڑوں کو دھونے کے جواز کا پتہ چلتا ہے اور اگر انھیں بدل کرنئے کپڑے پہن لیے تو بھی وہی بات ہے۔ (دیکھیے: المحلی لابن حزم: ۷/ ۲۴۷، ۲۴۸) سایہ کرنا: احرام کی حالت میں دھوپ کی تمازت سے بچنے کے لیے چھتری، کپڑے، خیمے، گاڑی کی چھت یا کسی بھی چیز کے سائے میں بیٹھنا جائز ہے اور اس کا ثبوت خود نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح احادیث میں موجود ہے۔ حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی وہ معروف حدیث جو صحیح مسلم اوردیگر کتب میں بھی مروی ہے، جس میں حجۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم کاآنکھوں دیکھا حال اورتفصیلی وقائع کی تصویر کشی کی گئی ہے۔ اس میں وہ فرماتے ہیں:
Flag Counter