Maktaba Wahhabi

250 - 380
(( حَتَّیٰ اِذَا کَانَ آخِرُ طَوَافِہٖ عَلَیٰ الْمَرْوَۃِ نَادَیٰ، وَھُوَ علَیٰ الْمَرْوَۃِ، وَالنَّاسُ تَحْتَہٗ )) [1] ’’حتیٰ کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا مروہ پر آخری چکر مکمل ہوا توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو پکارا جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مروہ کے اوپر تھے اور دوسرے لوگ نیچے دامن میں تھے۔‘‘ طہارت: صفا و مروہ کے مابین سعی کے لیے بھی افضل تو یہی ہے کہ آپ باوضو ہوں لیکن اگر کوئی شخص بلاوضو بھی سعی کرلے تو جائز ہے کیونکہ سعی کے لیے طہارت اور وضو شرط نہیں۔ صحیح بخاری ومسلم شریف کی وہ حدیث جس میں حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے واقعۂ حیض کا ذکر ہے؛ اس میں ان سے مخاطب ہو کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا: (( فَافْعَلِيْ مَا یَفْعلُ الْحَاجُّ غَیْرَ أَنْ لَّا تَطُوْفِيْ بِالْبَیْتِ حَتَّیٰ تَطْھُرِيْ )) [2] اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں عدمِ طہارت کی حالت میں صرف طوافِ بیت اللہ سے روکا ہے، سعی اور دوسرے مناسک کی ادائیگی سے منع نہیں فرمایا۔ اگر سعی کے لیے بھی طہارت شرط ہوتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم طواف کے ساتھ سعی سے بھی منع فرمادیتے مگر ایسا نہیں ہوا۔ سنن سعید بن منصور میں مروی ہے کہ حضرت عائشہ اور اُم سلمہ رضی اللہ عنہما فرمایا کرتی تھیں کہ اگر عورت خانہ کعبہ کا طواف کرچکی ہو اوراس نے طواف کی دو رکعتیں بھی پڑھ لی ہوں اورپھر اسے حیض آجائے تو اسے صفا ومروہ کی سعی کرلینی چاہیے۔ (فقہ السنۃ: ۱/ ۷۱۳)
Flag Counter