Maktaba Wahhabi

122 - 380
نما زِاحرام: اب احرام کی نیت کرنے اور تلبیہ (( لَبَّیْکَ الَلّٰھُمَّ لَبَّیْکَ )) کہنے کا آغاز کرنے سے پہلے دو رکعت نماز پڑھ لیں۔ کیونکہ صحیح بخاری ومسلم میں حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں: (( کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم یَرْکَعُ بِذِي الْحُلَیْفَۃِ رَکْعَتَیْنِ، ثُمَّ اِذَا اسْتَوَتْ بِہٖ النَّاقَۃُ قَائِمَۃً عِنْدَ مَسْجِدِ ذِي الْحُلَیْفَۃَ أَھَلَّ ۔۔۔ )) [1] ’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ذوالحلیفہ کے مقام پر دو رکعتیں پڑھتے اور اونٹنی پر سوار ہوتے۔ جب وہ سیدھی کھڑی ہوجاتی تومسجد ذوالحلیفہ کے پاس ہی تلبیہ شروع کردیتے تھے۔‘‘ اس حدیث کی بنا پر احرام باندھنے اورتلبیہ کہنے سے پہلے دو رکعتیں پڑھنے کو مستحب قرار دیاگیا ہے، اوریہ دو رکعتیں نفلی ہوں گی۔ جمہور علماء کا یہی مسلک ہے۔ لہٰذا یہ دورکعتیں مسنون (نفلی وسنت) ہیں، اگر کوئی پڑھ لے تو ثواب وفضیلت ہے اوراگر کسی وجہ سے نہ پڑھ سکے تو کوئی گناہ یا دم نہیں ہے۔ (شرح صحیح مسلم للنووي: ۸/ ۹۲۔ ۹۳) اوراگر کسی فرض نماز کا وقت ہو تو وہی نماز کافی ہے ۔ پھر الگ سے دو رکعتیں پڑھنے کی ضرورت نہیں کیونکہ شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ وعلامہ ابن قیم اوردیگر کبار علماء کی تحقیق کے مطابق احرام کیلئے کوئی مخصوص نماز نہیں ہے۔ فرض، اشراق، ضحی، تحیۃ الوضوء یا تحیۃ المسجد پڑھ لی جائے تو وہی کفایت کر جاتی ہے۔ کیونکہ حجۃ الوداع کے
Flag Counter