Maktaba Wahhabi

312 - 380
جمرہ عقبہ کو کنکریاں مارنا: ۱۰/ذوالحج کو مزدلفہ سے منیٰ آتے ہی سب سے پہلے جمرۂ عقبہ پر رمی کرنا یاکنکریاں مارنا مسنون ہے۔ یہ رمی صرف سات کنکریوں سے اورصرف ایک ہی جمرہ عقبہ پر ہوگی۔ رمی کے لیے کنکریاں موٹے چنے سے ذرا بڑی ہونی چاہئیں۔ چنانچہ صحیح مسلم میں حدیث ہے: (( ثُمَّ سَلَکَ الطَّرِیْقَ الْوُسْطَیٰ الَّتِيْ تَخْرُجُ عَلَی الْجَمْرَۃِ الْکُبْرَیٰ حَتَّیٰ أَتَی الْجَمْرَۃَ الَّتِيْ عِنْدَ الشَّجَرَۃِ فَرَمَاھَا بِسَبْعِ حَصَیَاتٍ یُکَبِّرُ مَعَ کُلِّ حَصَاۃٍ مِنْھَا مِثْلَ حَصَی الْخَذَفِ، رَمَیٰ مِنْ بَطْنِ الْوَادِيْ )) [1] ’’پھرآپ صلی اللہ علیہ وسلم (وادی محسّر سے گزر کر )درمیانی راستے پرچلنے لگے جوکہ سیدھا جمرۂ کبریٰ (جمرہ عقبہ) پرجانکلتا ہے۔ یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس جمرے کے پاس پہنچے جوکہ درخت کے پاس ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسے سات
Flag Counter