Maktaba Wahhabi

338 - 380
ذٰلِکَ فَإِذَا زَالَتِ الشَّمْسُ )) [1] ’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یومِ نحر کو صبح کے وقت رمی کی اوراس کے بعد (ایامِ تشریق میں) زوالِ آفتاب کے بعد۔‘‘ رمی ٔ جمار کا طریقہ: جو شخص یومِ نحر کے علاوہ تین دن ایامِ تشریق میں جمرات پر رمی کرے گا اس کی کل ستر (۷۰) کنکریاں بنیں گی۔ ایامِ منیٰ کے دوران ہر روز تینوں جمرات پر رمی کریں کیونکہ صحیح بخاری میں تعلیقاً اور صحیح مسلم میں موصولاً حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث سے یہی ثابت ہوتا ہے۔ [2] ہر جمرے پر سات سات کنکریوں سے رمی کرنا ضروری ہے اور وہ بھی بالترتیب، پہلے جمرئہ اولیٰ (یا صغریٰ) پھر جمرئہ وسطیٰ اور پھر جمرئہ کبریٰ (یا عقبہ) پر۔ اس کا طریقہ وآداب متعدد احادیث میں یوں مروی ہے۔ صحیح بخاری و سنن بیہقی اور مسنداحمد میں حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب جمرئہ اولیٰ پر رمی کرتے (جو کہ مسجدِ خیف کے قریب ہے) تو اس پر سات کنکریاں مارتے اور ہر کنکری کے ساتھ ’’اللّٰہُ اَکْبَر‘‘ کہتے، پھر تھوڑا سا بائیں جانب ہو جاتے اور قبلہ رو کھڑے ہو کر طویل عرصہ تک ہاتھوں کو اُٹھائے دعا فرماتے۔ پھر دوسرے (یعنی جمرئہ وسطیٰ) پر بھی اسی طرح رمی اور دعا کرتے، پھر تیسرے جمرے پر آتے جو کہ عقبہ کے پاس ہے (اور جمرئہ عقبہ یا کبریٰ کہلاتا ہے) اس پر بھی سات ہی کنکریوں سے رمی فرماتے اور ہر کنکری کے ساتھ ’’اللّٰہُ اَکْبَر‘‘ بھی کہتے مگر:
Flag Counter