Maktaba Wahhabi

252 - 380
امام نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ صفا ومروہ کے مابین سوار ہوکر سعی کرنا جائز تو ہے لیکن چل کر سعی کرنا افضل ہے۔ امام ابن المنذر فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اورامام احمد واسحق رحمہ اللہ کے نزدیک بلا عذر سواری پر بیٹھ کر سعی کرنا مکرو ہ ہے۔(دیکھیں: الفتح الرباني وشرحہ: ۱۲/ ۱۴، ۸۵) سعی کی دعائیں: جس طرح طواف کے سات چکر وں کے لیے لوگوں نے الگ الگ دعائیں مقرر کی ہیں؛ ایسے ہی صفا ومروہ کے مابین سعی کے لیے بھی کیاگیاہے جس کا کوئی ثبوت نہیں۔ سعی کے وقت بھی وہی چند اذکار اور دعائیں ثابت ہیں جوہم ’’طریقۂ سعی ‘‘کے ضمن میں ذکر کر آئے ہیں۔ لہٰذا حجاج کو چاہیے کہ سعی کے دوران بھی خود ساختہ اور خود مقرر کردہ دعائیں کرنے کی بجائے صرف قرآن وسنت سے ثابت شدہ دعاؤں پر اکتفا کریں اور ذکرِ الٰہی میںمشغول رہیں۔ البتہ مصنف ابن ابی شیبہ میں حضرت عبداللہ بن مسعود اورعبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے موقوفاً دو صحیح سندوں سے (کما في مناسک الحج والعمرۃ، ص: ۲۸) ثابت ہے کہ وہ صفا و مروہ کی سعی کے دوران یہ دعا کیاکرتے تھے: (( رَبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ اِنَّکَ أَنْتَ الْأَعَزُّ الْاَکْرَمُ )) [1] ’’اے اللہ !مجھے بخش دے اورمجھ پر رحم فرما ، تو غالب اورصاحبِ کرم ہے۔ ‘‘ لہٰذا سلف صالحین کافعل سمجھ کر یہ دعا کی جاسکتی ہے۔ یہی دعا طبرانی میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف بھی منسوب ہے مگر اس روایت کی سند کو علامہ ہیثمی رحمہ اللہ نے
Flag Counter