Maktaba Wahhabi

309 - 380
2۔دوسری نافرمانی یہ کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل تویہ بتاتا ہے کہ جب کبھی بھی ایسی جگہوں سے گزریں جہاں عذابِ الٰہی واقع ہوا ہو تو جلدی جلدی گزرجائیں چہ جائیکہ وہاں ڈیرے ہی ڈال لیے جائیں۔ علامہ ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عادتِ مبارکہ یہ تھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب کبھی ایسی جگہوں سے گزرتے جہاں پر اللہ نے اپنے دشمنوں پر عذاب نازل کیے تھے تو جلدی جلدی گزرجاتے۔ چنانچہ حجر اورثمود کے علاقوں سے آپ تیزی سے گزرے تھے۔ (بحوالہ حجۃ النبي، ص: ۸۷) ایسے ہی آپ نے وادی محسّر میں بھی کیا تھا۔ چنانچہ سنن ابو داود میں مختصراً اور سنن ترمذی ومسند احمد اور زوائد مسند احمد میں مطوّلا ًحضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث میں ہے کہ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم وادی محسّر سے گزرنے لگے تو تیز تیز گزرے۔ (( وَاَوْضَعَ فِيْ وَادِیْ مَحَسَّرٍ (ولفظ أحمد:) فَقَرَعَ نَاقَتَہٗ فَخَبَّتْ حتَّــٰی جَاوَزَ الْوَادِيَ ثُمَّ حَبَسَھَا )) [1] ’’وادی محسّر میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم تیزی سے گزرے (اور مسند احمد میں ہے:) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی اونٹنی کو اپنے کوڑے سے مارا توتیز چلنے لگی یہاں تک کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ وادی پار کرگئے توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (اس کی نکیل کھینچ کر ) اسے روک لیا (آہستہ کرلیا)۔‘‘ نیز صحیح مسلم میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ والی حدیث میں ہے: (( حَتَّـٰی أَتَیٰ بَطْنَ مُحَسَّرٍ فَحَرَّکَ قَلِیْلاً )) [2] ’’جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم وادی محسّر میں پہنچے تو اپنی سواری کو کچھ حرکت دی
Flag Counter