Maktaba Wahhabi

233 - 380
(( فَصَلَّـٰی رَکْعَتَیْنِ، فَجَعَلَ الْمَقَامَ بَیْنَہٗ وَبَیْنَ الْبَیْتِ )) [1] ’’(طواف مکمل کرنے کے بعد)آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دور کعتیں پڑھیں؛ یوں کہ مقامِ ابراہیم علیہ السلام کو اپنے اوربیت اللہ شریف کے درمیان کر لیا۔‘‘ ان دو رکعتوں کا ذکر صحیح بخاری ومسلم اور سنن نسائی ومسند احمد میں حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی حدیث میں بھی موجود ہے؛ جس میں وہ فرماتے ہیں: (( فَرَکَعَ حِیْنَ قَضَیٰ طَوَافَہٗ بِالْبَیْتِ عِنْدَ الْمَقَامِ رَکْعتَیْنِ )) [2] ’’جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے طواف مکمل کر لیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مقامِ ابراہیم علیہ السلام کے پاس دو رکعتیں پڑھیں۔‘‘ کوشش تو یہی ہونی چاہیے کہ مقامِ ابراہیم علیہ السلام کے پاس اسی مسنون طریقہ سے دو رکعتیں پڑھی جائیں، اور اگر بھیڑ کی وجہ سے خصوصاً ایامِ حج میں وہاں ایسا کرنا ممکن نہ ہو تو پھر پوری مسجدِ حرام میں جہاں بھی جگہ ملے یہ دو رکعتیں پڑھی جاسکتی ہیں اور مقامِ ابراہیم وخانۂ کعبہ کو ایک سیدھ میں اپنے سامنے رکھاجاسکتا ہے اور بھیڑ یا کسی دوسرے عذر کی وجہ سے مسجدِ حرام کی کسی بھی جگہ حتیٰ کہ مسجدِ حرام سے باہر بھی یہ دو رکعتیں پڑھی جاسکتی ہیں اور اگر بھول ہی جائیں تو ان کی یاد آنے پر قضا دی جا سکتی ہے۔ وہ چاہے حرم میں ہویا خارج از حرم، جمہور کا مسلک یہی ہے اور امام ابن المنذر فرماتے ہیں کہ یہ فرضوں سے بڑھ کر تو نہیں جس طرح بھول جانے اور یاد آنے پر ان کی قضا ہے ویسے ہی ان کی بھی قضا کرلے اور اس پر کوئی فدیہ بھی نہیں۔ (فتح الباري: ۳/ ۴۸۷)
Flag Counter