Maktaba Wahhabi

212 - 380
نے انھیں کمزور کردیا ہے یہ تو فلاں فلاں سے بھی زیادہ طاقت ور ہیں۔‘‘ سنن ابو داود میں یہ صراحت ہے: (( ھٰؤُلآئِ أَجْلَدُ مِنَّا )) ’’یہ تو ہم سے بھی زیادہ قوی ہیں۔‘‘ نیز ابو داود میں یہ الفاظ بھی مروی ہیں: (( تَقُوْْلُ قُرَیْشٌ: کَأَنّھُمُ الْغِزْلَانُ )) ’’قریش مکہ کہنے لگے کہ یہ لوگ تو ہرنوں کی طرح ہیں ۔‘‘ یہ تھا رمل کی مشروعیت کا سبب۔[1] سنن ابو داود وابن ماجہ اورمسند احمد میں ہے کہ رمل اس وقت سے طواف کی سنت قرارپائی جس پر صحابہ کرام (اور آج تک کے مسلمان) عمل پیرا ہیں حتیٰ کہ مذکورہ کتب میں حضرت عمرِ فاروق رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اگرچہ اللہ تعالیٰ نے اسلام کا بول بالا کر دیا ہے اور کفرو کفار کو ذلیل وخوار کرکے ملک بدر کردیا ہے : (( مَعَ ھٰذَا ذٰ لِکَ لَا نَدَعُ شَیْئاً کُنَّا نَفْعَلُہٗ عَلـٰی عَھْدِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم )) [2]
Flag Counter