Maktaba Wahhabi

206 - 380
حجرِ اسود کو بوسہ دینے، اسے ہاتھ سے چھونے یا پھر محض دور سے اس کی طرف اشارہ کرنے اور (( بِسْمِ اللّٰہِ وَاللّٰہُ اَکْبَر )) کہنے کے بعد صحیح مسلم میں مذکور حدیثِ جابر رضی اللہ عنہ کے مطابق خانۂ کعبہ کو اپنی بائیں جانب رکھیں کیونکہ حضرت جابر رضی اللہ عنہ اس حدیث میں بیان کرتے ہیں: (( أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم لَمَّا قَدِمَ مَکَّۃَ أَتَیٰ الْحَجَرَ الْأَسْوَدَ فَاسْتَلَمَہٗ، ثُمَّ مَشَیٰ عَلـٰی یَمِیْنِہٖ (وفي لفظ:) ثُمَّ مَضَیٰ عَنْ یَمِیْنِہٖ )) [1] ’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب مکہ مکرمہ تشریف لائے تو حجرِ اسود پر پہنچ کر اس کا استلام کیا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم ا س کی دائیں جانب سے چلنے لگے۔‘‘ طواف کے شروع میں ایک دعا بڑی معروف ہے : (( اَللّٰھُمَّ اِیْمَاناً بِکَ وَتصْدِیْقاً بِکِتَابِکَ وَوَفَائً بِعَھْدِکَ وَاِتِّبَاعاً لِسُنَّۃِ نَبِیِّکَ مُحَمَّدٍ صلي اللّٰه عليه وسلم )) [2]
Flag Counter