Maktaba Wahhabi

175 - 380
’’پانچ جانور فاسق (موذی) ہیں انھیں حِلّ و حرم ہر جگہ اورہر حالت میں قتل کر دیا جائے۔ سانپ، سیاہ و سفید کوا، چوہا، کاٹنے والا کتا اور چیل۔‘‘ مذکورہ چھ موذی جانوروں کے علاوہ ان کے حکم میں آنے والے دوسرے جانوروں مثلاً شیر، چیتا اور بھیڑیا وغیرہ کو مارنے سے بھی احرام پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔ ان کو کاٹنے والے کتے کے حکم میں شمار کیاگیا ہے۔ (فتح الباري: ۴/ ۳۶، ۳۹) مذکورہ بالا حدیث سے مروی الفاظ ’’الکلب العقور‘‘ میں شیر کا شمار ہونا تو ایک حدیث سے بھی ثابت ہے جسے امام حاکم نے مستدرک میں روایت کیا ہے اورحافظ ابن حجر نے فتح الباری (۴/ ۳۹) میں اس کی سند کو حسن درجہ کی قراردیا ہے، جس میں مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک گستاخ کے لیے بد دعا فرمائی: (( الَلّٰھُمَّ سَلِّطْ عَلَیْہِ کَلْباً مِّنْ کِلَابِکَ )) [1] ’’اے اللہ! اس پر اپنے کتوں میں سے کسی کتے کو مسلط کر دے۔‘‘ تواسے ایک شیر نے ہلاک کیا تھا۔ فتح الباری میں حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے، اور انھیں سے نقل کرتے ہوئے سید سابق نے فقہ السنہ میں لکھا ہے کہ چھوٹی جسامت والا عام کوا جو دانہ چگتا اور کھیتوں والا (گھریلو) کوا کہلاتا ہے؛ وہ اس حکم سے خارج ہے۔ (فقہ السنہ۔ فتح الباری: ۱/ ۶۷۱، ۴/ ۳۸)
Flag Counter