موقع پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرض نماز کے بعد ہی احرام باندھا تھا۔
(مجموع فتاویٰ ابن تیمیہ: ۲۶/ ۱۰۸۔ ۱۰۹، اِرشاد السالک الیٰ احکام المناسک علامہ احمد بن حجر آف قطر، ص: ۲۸، اردو مترجم از مولانا مختار احمد ندوی)
ا س نماز سے جب فارغ ہوجائیں تو دل میں نیت کریں اورتلبیہ پکارنا شروع کردیں۔ یہاں اب آپ کو اختیار ہے کہ حج کی تینوں اقسام میں سے جس قسم کا چاہیں احرام باندھیں اورا سی کے حساب سے تلبیہ کے آغاز میں قبلہ رو ہوکر:
اگر حجِ تمتُّع کرنا ہے تو (( لَبَّیْکَ اَللّٰھُمَّ عُمْرَۃً )) کہیں۔
اگر حج قِران کرنا ہے تو (( لَبَّیْکَ اَللّٰھُمَّ حَجّاً وَّعُمْرَۃً )) کہیں۔
اوراگر حجِ مفرد کرنا ہو تو (( لَبَّیْکَ اَللّٰھُمَّ حَجّاً )) کہیں۔
اورساتھ ہی تلبیہ کہنا شروع کردیں۔
|