Maktaba Wahhabi

40 - 326
﴿مَا تَرَى فِي خَلْقِ الرَّحْمَنِ مِنْ تَفَاوُتٍ ﴾[الملک:۳] ’’ آپ اللہ رحمن کی تخلیق میں کوئی بے سلیقگی اور کجی نہ دیکھیں گے۔‘‘ اور ہر چیز مسخر اور مخلوقات کی مصلحتوں کے لیے حکمت کے ساتھ پابند کی ہوئی ہے،جو اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ دنیا کا مدبر ایک ہے،اس کا ربّ ایک ہے،اس کا معبود ایک ہے،جس کے سوا نہ تو کوئی معبود ہے اور نہ کوئی خالق۔[1] ۳۔ تمام عقلاء کے نزدیک یہ بات معلوم ہے کہ اللہ کے علاوہ جن معبودان کی بھی عبادت کی جاتی ہے وہ تمام وجوہ سے کمزور،عاجز اور بے بس ہیں،نیز یہ معبودان اپنے لیے یا اپنے علاوہ کسی اور کے لیے کسی بھی نفع یا نقصان،زندگی یا موت،دینے یا نہ دینے،بلند یا پست کرنے،عزت یا ذلت دینے کے مالک نہیں ہیں،اور نہ ان صفات میں سے کسی صفت سے متصف ہیں،جن سے معبودِ حقیقی (اللہ سبحانہ وتعالیٰ) متصف ہے،تو جس کی یہ حالت ہو اس کی عبادت کیسے ہوسکتی ہے؟ اور جس کے یہ اوصاف ہوں اس سے کیسے اُمید لگائی جاسکتی ہے یا ڈرا جاسکتا ہے؟ اور ایسے معبود سے کیسے سوال کیا جاسکتا ہے جو نہ سن سکتا ہے،نہ دیکھ سکتا ہے اور نہ ہی اسے کسی چیز کا علم ہے؟ [2] اللہ عزوجل کے علاوہ جن کی بھی عبادت کی جاتی ہے،ان کی عاجزی و درماندگی کو اللہ تعالیٰ نے بڑی اچھی طرح بیان فرمایا ہے،ارشادِ باری ہے: ﴿قُلْ أَتَعْبُدُونَ مِنْ دُونِ اللَّهِ مَا لَا يَمْلِكُ لَكُمْ ضَرًّا وَلَا نَفْعًا
Flag Counter