Maktaba Wahhabi

267 - 326
معلوم ہوا کہ بالشت،گز اور گوہ کے سوراخ میں داخل ہونے سے دراصل ہر اس شے میں اتباع کرنے کی مثال مقصود ہے جس سے شریعت میں روکا گیا ہے اور وہ شریعت کی نگاہ میں مذموم ہے،[1] اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے غیر مسلموں کی مشابہت سے منع فرمایا ہے،ارشاد ہے: ((بُعِثْتُ بَیْنَ یَدَیِ السَّاعَۃِ بِالسَّیْفِ حَتّٰی یَعْبُدَ اللّٰہَ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہُ،وَجُعِلَ رِزْقِیْ تَحْتَ ظِلِّ رُمْحِیْ،وَجُعِلَ الذِّلُّ وَالصِّغَارُ عَلٰی مَنْ خَالَفَ اَمْرِیْ،وَمَنْ تَشَبَّہَ بِقَوْمٍ فَہُوَ مِنْہُمْ۔)) [2] ’’قیامت سے پہلے پہلے تلوار کے ساتھ مبعوث ہوا ہوں تاکہ اللہ وحدہ لا شریک کے سوا اور کسی کی عبادت و پرستش نہ ہو،میری روزی میرے نیزے کے سائے میں رکھی گئی ہے اور ذلت وخواری اس شخص کا مقدر بنا دی گئی ہے جس نے میرے حکم کی مخالفت کی اور جس نے کسی قوم کی مشابہت اختیار کی وہ انہی میں سے شمار ہوگا۔‘‘ ۹:....ضعیف و موضوع (جھوٹی) حدیثوں پر اعتماد:....ضعیف و بے اصل حدیثوں پر اعتماد بھی ان اسباب میں سے ہے جن سے بدعات کی نشر واشاعت ہوتی ہے،چنانچہ دیکھا جاتا ہے کہ اکثر اہل بدعت ضعیف،بے سروپا،موضوع،جھوٹی اور ان احادیث پر اعتماد کرتے ہیں جنہیں محدثین نے درجہ قبولیت سے خارج قرار دیا ہے اور دوسری طرف ان صحیح احادیث کو پس پشت ڈال دیتے ہیں جو ان کی بدعات کے آڑے آتی ہیں،جس کے نتیجہ میں ہلاکت و بربادی اور خسارہ ان کا مقدر بن جاتا ہے۔لاحول ولا
Flag Counter