آپ کے جی میں اخلاص کی چاہت پیدا ہو تو سب سے پہلے لالچ کی طرف متوجہ ہو کر اسے لوگوں کے ہاتھوں میں جو کچھ ہے اس کی ناامیدی کی چھری سے ذبح کردیں،لالچ کے ذبح کرنے کو اس بات کا یقینی علم آسان اور سہل بنادیتا ہے کہ لالچ کی جانے والی ہر چیز کا خزانہ اللہ واحد ہی کے ہاتھ میں ہے،نہ اللہ کے علاوہ کوئی اس کا مالک ہے نہ اس کے سوا کوئی بندہ اس میں سے کچھ عطا کرسکتا ہے۔[1]
۱۵: اخلاص کے فوائد و ثمرات اور دنیا آخرت میں اس کے نیک انجام کی معرفت حاصل کرنا،ان ثمرات میں سے یہ بھی ہے کہ اخلاص امت کی نصرت،اللہ کے عذاب سے نجات،دنیا و آخرت میں منازل و درجات کی بلندی،دنیا میں گمراہی سے حفاظت،اللہ عزوجل اور اہل ارض و سما کی بندہ سے محبت سے شرف یابی،نیک نامی،دنیا و آخرت کی مصیبتوں سے نجات،نیک بختی،توفیق الٰہی کا احساس و شعور اور اس سے اطمینان،پریشانیوں اور دشواریوں کے برداشت کی قوت،دلوں میں ایمان کی آرائش و زیبائش،دعا کی قبولیت،نیز قبر میں نعمت اور خوشی کی بشارت کا سبب ہے۔اللہ سبحانہ وتعالیٰ ہی توفیق دینے والا ہے۔[2]
لہٰذا جس مسلمان کو اللہ کی خوشنودی اور اپنی نجات کی طلب اور اللہ کی محبت کی چاہت ہو اسے چاہیے کہ اخلاص کے حصول اور ریاکاری سے بچنے کی بھرپوری کوشش کرے۔
میں اللہ سے دعا گو ہوں کہ وہ مجھے،آپ کو،مسلمانوں کے تمام دعاۃ و مبلغین اور ان کے ائمہ کو،نیز عام لوگوں کو اس خطرناک مصیبت سے محفوظ رکھے۔(آمین) وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْمِ۔
٭٭٭
|