۴۰: حرام اور مکروہ لباس،وضع قطع اور حرام کردہ برتنوں سے اجتناب کرنا۔
۴۱: شریعت اسلامیہ کے مخالف کھیل کود اور تفریحی اشیا کو حرام جاننا۔
۴۲: خرچ میں میانہ روی اپنانا اور باطل طریقہ سے مال کھانے کو حرام جاننا۔
۴۳: بغض و حسد سے اجتناب۔
۴۴: لوگوں کی عزت و ناموس کی حرمت اور ان میں نہ پڑنے کا وجوب۔
۴۵: اللہ عزوجل کے لیے اخلاص عمل اور ریاکاری سے اجتناب۔
۴۶: نیکی پر مسرت و شادمانی اور گناہ پر رنج و غم۔(کا احساس)
۴۷: توبۂ نصوح (خالص توبہ) سے ہر گناہ کا علاج کرنا۔
۴۸: تقرب الٰہی کے اعمال،اجمالی طور پر یہ ہدی،قربانی اور عقیقہ ہیں۔[1]
۴۹: اولو الامر (ائمہ،امراء اور حکام) کی اطاعت۔
۵۰: ’’ جماعت ‘‘ کے عقیدہ و منہج کی پابندی۔
۵۱: لوگوں کے درمیان انصاف سے فیصلہ کرنا۔
۵۲: بھلائی کا حکم دینا اور برائی سے منع کرنا۔
۵۳: نیکی اور تقویٰ کے کاموں میں باہمی تعاون۔
۵۴: شرم و حیا۔
۵۵: والدین کے ساتھ حسن سلوک۔
۵۶: صلہ رحمی۔(رشتہ جوڑنا)
۵۷: حسن اخلاق۔
۵۸: غلاموں کے ساتھ حسن سلوک۔
۵۹: غلاموں پر ان کے آقاؤں (مالکان) کے حقوق۔
۶۰: اہل و عیال اور بچوں کے حقوق کی ادائی۔
|