Maktaba Wahhabi

62 - 141
نے ان کی اتباع تنگی کی گھڑی میں کی ، بعد اس کے کہ قریب تھا کہ ان میں سے بعض لوگوں کے دل بھٹک جائیں ، پھر اللہ نے ان کی توبہ قبول کی ، بے شک وہ ان کے ساتھ بڑا ہی رؤف و رحیم ہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے حضرت ابراہیم خلیل اور اسماعیل علیہما السلام کے بارے میں فرمایا ہے کہ انہوں نے کہا : ﴿رَبَّنَا وَاجْعَلْنَا مُسْلِمَیْنِ لَکَ وَمِنْ ذُرِّیَّتِنَا اُمَّۃً مُّسْلِمَۃً لَّکَ وَاَرِنَا مَنَاسِکَنَا وَتُبْ عَلَیْنَا اِنَّکَ اَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ ﴾ (البقرہ:۱۲۸) ’’اے ہمارے رب ! ہمیں اپنا فرمانبردار بنا اور ہماری اولاد میں سے بھی اپنی فرمانبردارامت بنا ، اور ہمیں عبادت کے طریقے سکھلا اور ہماری توبہ قبول فرما ، بے شک تو بہت ہی توبہ قبول کرنے والا اور بہت ہی رحم کرنے والا ہے۔‘‘ اور موسیٰ علیہ السلام کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے : ﴿ فَلَمَّآ اَفَاقَ قَالَ سُبْحَانَکَ تُبْتُ اِلَیْکَ وَاَنَا اَوَّلُ الْمُؤْمِنِیْنَ ﴾ (الاعراف: ۱۴۳) ’’ جب انہیں افاقہ ہوا تو کہا : اے اللہ تو پاک ہے میں تیری طرف تائب ہوتا ہوں اور میں مومنوں میں سے پہلا ہوں ۔‘‘ مسلمان استقامت کے زمانے میں اور تقصیر و گناہ کے زمانے میں اور نیکیوں کے بعد ہر حال میں توبہ کا محتاج ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے : ﴿ وَاَنِ اسْتَغْفِرُوْا رَبَّکُمْ ثُمَّ تُوْبُوْا اِلَیْہِ یُمَتِّعْکُمْ مَتَاعًا حَسَنًا اِلیٰٓ اَجَلٍ مُّسَمًی وَّ یُؤْتِ کُلَّ ذِیْ فَضْلٍ فَضْلَہٗ وَ اِنْ تَوَلَّوْا فَاِنِّیْٓ اَخَافُ عَلَیْکُمْ عَذَابَ یَوْمٍ کَبِیْرٍ ﴾ [ھود:۳] ’’ اور یہ کہ تم اپنے رب سے مغفرت طلب کرو اور پھر اس کی طرف تائب ہو جاؤ وہ تمہیں ایک طے شدہ وقت تک اچھا نفع (زندگی) دے گا اور ہر زیادہ عمل کرنے والے کو زیادہ ثواب دے گا اور اگر تم لوگ اعراض و روگردانی کرتے
Flag Counter