Maktaba Wahhabi

60 - 141
’’ وہ لوگ جو اللہ کے ساتھ کسی دوسرے کو نہیں پکارتے اور نہ ہی کسی حرمت والی جان کو (ناحق) قتل کرتے ہیں ، نہ زنا کرتے ہیں ، اور جو کوئی ایسے گناہوں کا ارتکاب کرتاہے وہ گناہ کماتا ہے ، قیامت کے دن اسے دگنا عذاب دیا جائے گا اور وہ جہنم میں ذلیل و رسوا بن کر رہے گا۔ سوائے اس کے جس نے توبہ کی اور ایمان لایا اور نیک عمل کیا ایسے (تائب مومنوں ) کے گناہوں کو اللہ تعالیٰ نیکیوں میں بدل دے گا اور اللہ انتہائی بخشنے والا اور بہت ہی رحم کرنے والا ہے۔‘‘ بعض مفسرین نے کہا ہے : ’’اللہ ان کی ہر برائی کو توبہ میں بدل دے گا اور انھوں نے جو جو برائی کی ہوگی اس پر ندامت کے اظہار اور اس گناہ کی طرف نہ لوٹنے کے عزم بالجزم کی وجہ سے ہر برائی کو نیکی بنا دے گا۔‘‘ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ((لِلّٰہُ أَشَدُّ فَرَحًا بِتَوْبَۃِ عَبْدِہٖ حِیْنَ یَتُوْبُ اِلَیْہِ مِنْ أَحَدِکُمْ کَانَ عَلٰی رَاحِلَتِہٖ بِأَرْضِ فَلَاۃٍ فَانْفَلَتَتْ مِنْہُ وَعَلَیْھَا طَعَامُہٗ وَشَرَابُہٗ فَأَیِسَ مِنْھَا فَأَتٰی شَجَرَۃً فَاضْطَجَعَ فِیْ ظِلِّھَا وَقَدْ أَیِسَ مِنْ رَاحِلَتِہٖ فَبَیْنَمَا ھُوَ کَذٰلِکَ اِذْھُوَ بِھَا قَائِمَۃً عِنْدَہٗ وَأَخَذَ بِخِطَامِھَا ثُمَّ قَالَ مِنْ شِدَّۃِ الْفَرْحِ اَللّٰھُمَّ أَنْتَ عَبْدِیْ وَ أَنَا رَبُّکَ أَخْطَأَ مِنْ شِدَّۃِ الْفَرْحِ )) [صحیح مسلم۲۷۴۷] ’’ جب کوئی بندہ توبہ کرتا ہے تو اللہ اس کی توبہ پر اتنا خوش ہوتا ہے کہ جیسے جنگل میں کسی کی سواری بھاگ گئی اوراسی پر اس کے کھانے پینے کا سامان بھی تھا ، وہ اس سے مایوس ہوکر کسی درخت کے نیچے آکر لیٹ گیا جبکہ وہ اپنی سواری سے مایوس ہوچکا تھا۔ وہ اسی حالت میں ہو اور اچانک اس کی وہ سواری اس کے پاس آکر کھڑی ہوگئی۔ وہ اس کی نکیل پکڑ کر جذبات ِ مسرت سے مغلوب ہو کر کہتا ہے : ’’اَللّٰھُمَّ أَنْتَ عَبْدِیْ وَ أَنَا رَبُّکَ ‘‘ اے اللہ! تو میرا بندہ ہے اور میں تیرا رب ہوں ۔شدتِ مسرت سے وہ غلطی کرجاتا ہے ، اس بندے کی خوشی و
Flag Counter