’’ جو توبہ کرنے والے ، عبادت کرنے والے ، حمدو ثنا کرنے والے ، روزہ رکھنے والے، رکوع و سجود کرنے والے ، نیکی کا حکم دینے اور برائی سے روکنے والے اور اللہ کی حدود کا خیال رکھنے والے ہیں ایسے ہی مومنوں کو بشارت و خوش خبری دیجئے۔‘‘
اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے :
﴿ یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا تُوْبُوْٓا اِلَی اللّٰہِ تَوْبَۃً نَّصُوْحًا عَسٰی رَبُّکُمْ اَنْ یُّکَفِّرَ عَنْکُمْ سَیِّئَاتِکُمْ وَیُدْخِلَکُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِھَا الْاَنْھٰرُ یَوْمَ لَا یُخْزِی اللّٰہُ النَّبِیَّ وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مَعَہٗ نُوْرُھُمْ یَسْعٰی بَیْنَ اَیْدِیْھِمْ وَبِاَیْمٰنِھِمْ یَقُوْلُوْنَ رَبَّنَآ اَتْمِمْ لَنَا نُوْرَنَا وَاغْفِرْلَنَآ اِنَّکَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ ﴾
(التحریم:۸)
’’ اے ایمان والو ! اللہ کی طرف پکی توبہ کرو یوں قریب ہے کہ اللہ تمہارے گناہوں کو مٹادے گا اور تمہیں ایسی جنتوں میں داخل کردے گا جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی اس دن اللہ اپنے نبی اور آ پ کے ساتھ ایمان لانے والوں کو رسوا نہیں کرے گا ان کا نور ان کے آگے چل رہا ہوگا اور ان کے دائیں بائیں بھی ہوگا ، وہ کہیں گے : ’’اے اللہ ہمارے لیے ہمارا نور مکمل کر دے اور ہماری مغفرت فرمادے بلا شبہ تو ہر چیز کی قدرت رکھنے والا ہے۔‘‘
اور ارشاد ربانی ہے :
﴿ وَالَّذِیْنَ لَا یَدْعُوْنَ مَعَ اللّٰہِ اِلٰھًا اٰخَرَوَلَا یَقْتُلُوْنَ النَّفْسَ الَّتِیْ حَرَّمَ اللّٰہُ اِلَّا بِالْحَقِّ وَلَا یَزْنُوْنَ وَمَنْ یَّفْعَلْ ذٰلِکَ یَلْقَ اَثَامًاo یُضٰعَفُ لَہٗ الْعَذَابُ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ وَ یَخْلُدْ فِیْہِ مُھَانًاo اِلَّا مَنْ تَابَ وَاٰمَنَ وَعَمِلَ عَمَلًا صٰلِحًا فَاُولٰٓئِکَ یُبَدِّلُ اللّٰہِ سَیِّئَاتِھِمْ حَسَنٰتٍ وَّکَانَ اللّٰہُ غَفُوْرًا رَّحِیْمًا﴾ (الفرقان:۶۸ تا ۷۰)
|