Maktaba Wahhabi

107 - 141
٭ امام ابن مبارک رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ’’ اگر ایک انسان ایک سو چیزوں سے اجتناب کرتا ہو، اور صرف ایک چیز سے پرہیز نہ کرے ، اسے متقی نہیں کہہ سکتے۔‘‘ [ الدر المنثور للسیوطی ۱/ ۱۳۲] ٭ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں : ’’ متقی وہ ہے جو شرک ، کبیرہ گناہوں اور فحاشی کے کاموں سے اجتناب کرتا ہے۔‘‘ ٭ اور سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں : ’’ تقویٰ کا مفہوم اور معنی یہ ہے کہ انسان اپنے آپ کو کسی سے بھی بہتر نہ سمجھے۔‘‘ ٭ طلق بن حبیب رحمۃ اللہ علیہ سے کہاگیا : ’’ تقویٰ کی اجمالی تعریف بیان کریں ؟ فرمایا: ’’ تقویٰ اس عمل کا نام ہے جو اللہ تعالیٰ کی طرف سے عطا کردہ بصیرت کی روشنی میں اللہ کی رضامندی کے لیے اس سے ثواب کی نیت پر کیا جائے۔ اور اس کی رضا مندی کے لیے؛ اس کی بصیرت کی روشنی میں اس کے عقاب کے خوف سے اس کی نافرمانی کو ترک کیا جائے۔‘‘ [جواہر الحسان للثعالبی ۱/ ۶۸] ٭ امام قشیری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ’’ تقویٰ تمام بھلائیوں کا مجموعہ ہے اور تقویٰ کی حقیقت اللہ تعالیٰ کی اطاعت کرکے اس کی عقوبت سے بچنا ہے۔‘‘ ٭ شیخ ابن عاشور رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ’’تقویٰ اوامر کو بجا لانا ،کبائر میں سے منہیات سے اجتناب کرنا ،اور ظاہری اور باطنی طور پر صغائر کے ارتکاب میں لاپرواہی نہ کرنا ہے۔یعنی ہر اس کام سے بچنا ہے جس کا کرنا اللہ تعالیٰ کی ناراضی اور سزا کا سبب بنے۔‘‘ [التحریروالتنویر ۱/۲۲۶]
Flag Counter