Maktaba Wahhabi

47 - 393
بات کی گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبد نہیں اور میں اللہ کا رسول ہوں، اس کا خون تین مین سے کسی ایک صورت کے سوا حلال نہیں ہے۔(۱)شادی شدہ زانی ہو۔(۲)جان کے بدلے میں جان اور(۳)جو اپنے دین کو ترک کرنے والا اور جماعت کو چھوڑنے والا ہو۔ ‘‘ [1] زانی مرد اور عورت دونوں کو پتھروں سے رجم کیا جاتا ہے تاکہ ان کا سارا جسم اسی طرح تکلیف محسوس کرے، جس طرح ان کے جسم نے لذت کو محسوس کیا تھا۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی حدیث میں ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ بچہ اس کا ہے، جس کے بستر پر جنم لے اور زانی کے لیے پتھر ہے۔ [2] زنا کرنے والا مرد اور عورت اگر غیر شادی شدہ ہوں، تو ان میں سے ہر ایک کو سو کوڑے مارے جائیں گے، جیسا کہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے فرمایا ہے: الزَّانِیَۃُ وَالزَّانِی فَاجْلِدُوْا کُلَّ وَاحِدٍ مِّنْہُمَا مِائَۃَ جَلْدَۃٍ وَّلَا تَاْخُذْکُمْ بِہِمَا رَاْفَۃٌ فِیْ دِیْنِ اللّٰہِ اِنْ کُنْتُمْ تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْآخِرِ وَلْیَشْہَدْ عَذَابَہُمَا طَائِفَۃٌ مِّنَ الْمُؤْمِنِیْنَ [3] (بدکاری کرنے والی عورت اور بدکاری کرنے والا مرد(جب ان کی بدکاری ثابت ہوجائے تو)دونوں میں سے ہر ایک کو سو درّے مارو اور اگر تم اللہ اور روزِ آخرت پر ایمان رکھتے ہو تو اللہ کی شریعت(کے حکم)میں تمھیں ان پر ہرگز ترس نہ آئے۔) اس طرح اسلامی شریعت نے شادی شدہ و غیر شادی شدہ دونوں حالتوں میں
Flag Counter